• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی آج 40 ویں برسی عقیدت اور احترام سے منائی جائے گی۔


ذوالفقار علی بھٹو کی چالیسویں برسی آج گڑھی خدا بخش میں منائی جائے گی، جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ شرکت کے لئے ملک بھر سے پیپلزپارٹی کے جیالے گڑھی خدا بخش پہنچ گئے ہیں۔

پاکستان کے پہلے منتخب جمہوری وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کا عہد سیاست صرف 12سال پر محیط تھا، جس میں 6 سال ان کے عہد ِحکومت کے بھی شامل ہیں، ان 12 برسوں میں ذوالفقار علی بھٹو کو غیر معمولی عزت اور شہرت نصیب ہوئی۔

ذوالفقار علی بھٹو کا تعلق یوں تو جاگیردار گھرانے سے تھا مگر سیاست میں عوامی طرز اپنایا، روایتی شلوار قمیص اور سر پر ٹوپی پہنتے، جب عوام کے جم غفیر سے خطاب کرتے تو سب پر سحر طاری ہو جاتا۔

جداگانہ اور منفرد انداز سیاست نے ہی بھٹو کو اپنے ہم عصروں میں نمایاں اور بالا رکھا۔ تھوڑے ہی عرصے میں مملکت خداداد کے وزیر اعظم منتخب ہوئے، بھٹو کو ملک کے اندر ہی نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا میں بے حد پذیرائی ملی۔

امت مسلمہ کے اتحاد کی کوششیں، متفقہ آئین کی فراہمی، ایٹمی پروگرام اور پاک چین دوستی کا آغاز ذوالفقار علی بھٹو کے وہ کارنامے ہیں جنہیں کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔

کئی دہائیوں سے اسلامی ممالک اندرونی اور بیرونی خطرات اور خلفشار کا شکار ہے، ان خطرات کا اظہار ذوالفقار علی بھٹو نے کئی دہائیاں قبل ہی کردیا تھا۔ 

ذوالفقار علی بھٹو کو 4 اپریل 1979ء کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں پھانسی دی گئی تھی، ذوالفقار علی بھٹو پر نواب محمد احمد خان قصوری کے قتل میں مدد کا الزام تھا، جسے سیاسی قتل قرار دیا گیا۔

روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے کے ساتھ 1967ء میں بننے والی پیپلز پارٹی اپنے بانی قائد کے بعد 3 بار اقتدار میں آئی۔ جس میں دو مرتبہ شہید بے نظیر بھٹو وزیراعظم بنیں لیکن دونوں بار ان کی حکومتیں مدت پوری نہ کر پائیں البتہ پی پی پی نے ملکی تاریخ کا پہلا دور اقتدار آصف علی زرداری کی سربراہی میں مکمل کیا۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر نوڈیرو ہاؤس میں پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس میں آصف علی زرداری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔

تازہ ترین