اسلام آباد (نمائندہ جنگ/آئی این پی) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے آصف زرداری کی نااہلی کی درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ عدالتوں کو ایسے مقدمات میں ملوث نہ کیا جائے، ایسے معاملات کیلئے پارلیمان موزوں فورم ہے ، پارلیمنٹ کو خود اپنے لئے احتسابی طریقہ کاربنانا چاہیے، پارلیمنٹ اس مقصد کیلئے خصوصی کمیٹی بھی بناسکتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے آصف زرداری کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا، کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں بعد ہوگی۔آئی این پی کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ درخواست گزار کی جماعت ابھی اقتدارمیں ہے وہ خود اس مسئلہ کو دیکھ سکتے ہیں، پارلیمنٹ اور اسٹینڈنگ کمیٹی کی فائنڈنگز کے بعد کورٹ میں آئیں۔ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پڑھیں، عدالت عظمی نے تمام فورمز کے بعد کیس سنا، کیا آپ نے دیگر فورمز کواستعمال کیا؟، پاناما فیصلے میں سپریم کورٹ نے جو طریقہ طے کیا اس کے مطابق مطمئن کریں۔نمائندہ جنگ کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ کے پاناما فیصلے کی روشنی میں دیگر دستیاب فورمز کو استعمال کیا؟ درخواست گزار پہلے عدالت کو مطمئن کریں کہ ان کے پاس کوئی اور فورم نہیں۔