• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

نصیر الدین شاہ سمیت 600 فنکار مودی کے خلاف نکل پڑے

بالی ووڈ کے معروف اداکار نصیر الدین شاہ سمیت بھارت کے 600 تھیٹر فنکار بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مہم شروع کردی۔

نصیرالدین شاہ سمیت سنجنا کپور، رتنا پاتھک اور کونکونا سین سمیت چھ سو سے زائد بھارتی فنکاروں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف مہم شروع کی ہے ،اپنے مشترکہ بیان میں ان فنکاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ نفرت انگیز سیاست کو مسترد کردیں اور بے حسی کو طاقت سے باہر کریں۔

فنکاروں کی جانب سے یہ بیان بھارتی شہریوں کے لیے 12 مختلف زبانوں میں شائع کیا گیا ہے جس میں انگریزی سمیت ہندی، تامل، بنگالی، مراٹھی، ملائلم، کناڈا، تیلگو، آسمسی، کونکانی، اردو اور گجراتی شامل ہیں۔

بھارتی فنکاروں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے آئین کے تحفظ، مذہبی آزادی اور بربریت کے خلاف اور اندھیرے کو شکست دینے کے لیے ووٹ دیں۔

بیان کے مطابق عوامی ترقی کی دعویدار مودی سرکار کے بھارت میں 'ہندوتوا کے غنڈوں کو کھلی چھٹی ہے، اختلاف رائے اور آزادی اظہار کے جمہوری حق کو کچل دیا گیا ہے تاہم بھارت کے آئین اور جمہوری روایات کے تحفظ کے لیے موجودہ انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینا عوامی فریضہ ہے۔

بھارتی فنکاروں نے اپنے بیان میں شہریوں سے اپیل کی کہ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے خلاف ووٹ دیں، اپنا ووٹ ہر مذہب سے تعلق رکھنے والوں، آزاد خیال، جمہوریت اور مل جل کر رہنے والے بھارت کو دیں۔

فنکاروں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنا ووٹ بااختیار، تحفظ ماحول، تحفظ آزادی اور نشونما والی سوچ کو دیں کیونکہ آنے والے انتخابات بھارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ مشکل ہیں۔

بھارتی فنکاروں نے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی ترقی کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن اس نے آکر ہندو انتہا پسندی کو ہوا دی، وہ شخص (بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی) جس نے اپنے آپ کو قوم کا ہمدرد ہونے کا دکھاوا کیا اسی کی پالیسیز نے لاکھوں افراد کی جان لے لی۔

فنکاروں نے اپنے بیان میں مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی نظریہ اور آئین دھمکیوں کا شکار ہوچکا ہے اور آج گانا، رقص کرنا، ہنسنا سب ہی خوف کی زد میں ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین