ملتان‘اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارت پاکستان پر حملے کا نیامنصوبہ بنارہا ہے‘اگلے ہفتے کارروائی کا خطرہ ہے ‘یہ جارحیت 16سے 20 اپریل تک ہوسکتی ہے‘پلوامہ جیساایک اور واقعہ رونما کیا جاسکتاہے‘انڈیاکے خطرناک عزائم کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کردیاہے ‘کچھ نادیدہ قوتیں پاک تہران تعلقات میں رخنہ اندازی کی کوششیں کررہی ہیں‘ان کو ناکام کریں گے‘وزیراعظم عمران خان جلد ایران جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اتوار کو ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ دریں اثناء دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے پاکستان کے خلاف کسی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی سے خبردار کیا۔ اتوار کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کےبیان کے تناظر میں بھارتی ڈپٹی کمشنر کے حوالے ایک احتجاجی مراسلہ بھی کیا گیا۔پریس کانفرنس میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ جارحیت کا جواز تلاش کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ جیسا ایک اور واقعہ بھی رونما کیا جاسکتا ہے تاکہ اس کی آڑ میں فوجی کارروائی کی جاسکے۔ شاہ محمود کا کہناتھاکہ ان اطلاعات کے بعداسلام آباد میں فوری طورپر جی فائیو ممالک کے سفارت کاروں کو وزارت خارجہ میںمدعو کرکے اس صورت حال سے آگاہ کیاگیاہے‘ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری اس غیرذمہ دارانہ رویے کا نوٹس لے اور بھارت کو تنبیہ کرے کہ وہ اس راستے پر نہ چلے۔ انہوں نے مزید کہاکہ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بھارت میں سکیورٹی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے ایک اجلاس کے د وران بھارتی مسلح افواج کے سربراہوں نے جب یہ کہا کہ ہم پاکستان کے خلاف کارروائی کے لیے بھارتی حکومت کی اجازت کے منتظر ہیں تو اس پروزیراعظم مودی نے کہاکہ آپ کو میں نے فری ہینڈ دے رکھا ہے‘وزیرخارجہ نے کہاکہ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ کارروائی آزاد کشمیر تک محدودنہیں ہوگی اور ہم آزاد کشمیر کے باہر بھی پاکستان کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے‘اس حوالے سے اب تک بھارت کی جانب سے کوئی تردید بھی سامنے نہیں آئی۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ 26فروری کو بھارتی جارحیت پر دنیا خاموش رہی تھی ‘ہم اتنے ناسمجھ نہیں ہیں ‘ہم جانتے ہیں کہ اس خاموشی کی وجہ جغرافیائی سیاست ہے‘عالمی برادری کو خاموش تماشائی بننے کی بجائے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ بھارت نے پاکستان کے حوالے سے جو تین دعوے کیے تھے ان کی قلعی کھل گئی ہے۔بھارت نے یہ کہاتھا کہ ہم نے سرجیکل اسٹرا ئیک کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپوں کونشانہ بنایا ۔حقیقت یہ ہے کہ وہاں کوئی کیمپ نہیں تھا۔ بھارت کا دوسرا دعوی یہ تھا کہ اس نے ساڑھے تین سو دہشت گردوںکو ہلاک کیا لیکن وہ کوئی ایک لاش بھی نہیں دکھا سکے۔ان کاتیسرا دعوی یہ تھا کہ انہوںنے پاکستان کاایف 16طیارہ مارگرایا ہے۔ اب پوری دنیا اور خود امریکا نے تصدیق کردی ہے کہ انہوں نے ہمارا کوئی ایف 16طیارہ نہیں گرایا۔ ہم نے عالمی برادری کے سامنے اس کے عزائم کوبے نقاب کردیا ہے‘ وزیر خارجہ نے کہاکہ خدانخواستہ اگر بھارت نے جارحیت کی تو ہم دفاع کاحق محفوظ رکھتے ہیں۔ اپوزیشن کے شکوے چلتے رہتے ہیں‘بیان بازی بھی جاری رہتی ہے لیکن قومی سلامتی کے معاملات اور قومی دفاع کے معاملات پر ہمیں ایک پیج پر ہونا چاہیے۔