ٹھٹھہ(نامہ نگار ) دس کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ٹھٹھہ سجاول پل میں دراڑیں پڑ گئیں، پل کو مسافر بسوں سمیت ہر قسم کے بھاری ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔کراچی ، بدین اور دوسرے شہروں کیلئے آمد ورفت میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ، مسافروں نے جمعہ کے روز احتجاج بھی کیا ۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ سجاول پل کے مختلف حصوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جس کے باعث پل کو فوری طور پر ہیوی ٹریفک اور مسافر بسوں کے لیے بند کردیا گیا ہے اور پل سے صرف وین، کار اور موٹر سائیکلوں سمیت ہلکی ٹرانسپورٹ کو گزرنے کی اجازت دی گئی ہے پل میں دراڑیں پڑنے کی اطلاع پر سندھ تھر کول اتھارٹی کے ماہرین کی ٹیم نے پل کا معائنہ کرکے رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کردی ہے جس کے بعد پل کو فوری طور پر بھاری ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے جس کے باعث کراچی سے بدین، دڑو، سجاول، شاہ عقیق، جاتی سمیت مختلف شہروں کو جانیوالی بسوں کو روک دیا گیا جس پر مسافروں نے سخت احتجاج بھی کیا۔ ٹھٹھہ سجاول پل سندھ تھر کول اتھارٹی کے زیر انتظام ہے اور گذشتہ سال پل کی مرمت پر 10 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی گئی تھی تاہم اس کے باوجود پل میں دراڑیں پڑنا حیرت انگیز امر ہے 48 سال قبل دریائے سندھ پر 1- کلومیٹر طویل پل تعمیر کرکے ٹھٹھہ کو سجاول اور دیگر شہروں سے ملادیا گیا تھا تاہم حال ہی میں ٹھٹھہ سجاول پل سے متصل دریائے سندھ پر تین ارب روپے کی لاگت سے نئے پل کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے جو تھر کول اتھارٹی کی جانب سے تعمیر کرایا جا رہا ہے کیونکہ تھر کول فیلڈ کے لیے لائی جانے والی چار سو ٹن وزنی مشنری پرانے پل سے گزارنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے دفاعی اہمیت کے ٹھٹھہ سجاول پل سے گذشتہ دنوں منارکی بند کی مرمت کے لیے پابندی کے باوجود ڈمپروں کے ذریعہ بھاری پتھر لیجائے گئے ہیں جن کے وزن اور ڈمپروں کی لرزش سے پل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔