چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اسکولوں کی فیس میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ ریاست تعلیم کی فراہمی میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، وہ خود لوگوں کو نجی اسکولز میں داخلوں پر مجبور کرتی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے سامنے لاہور اور سندھ ہائیکورٹ کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں ہیں، سندھ اور پنجاب میں الگ الگ قوانین رائج ہیں۔
دورانِ سماعت عدالت نے حکومتوں سے مفت تعلیم کی فراہمی کیلئے کیے گئے اقدامات پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کردیا جب کہ عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اعداد و شمار بھی پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ تعلیم بنیادی حق ہے جس کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست تعلیم کی فراہمی میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، ریاست خود لوگوں کو نجی اسکولز میں داخلوں پر مجبور کرتی ہے، ریاست دوسری طرف نجی اسکولز کو بھی فیس کے معاملے پر پابند رکھنا چاہتی ہے، نجی اسکولوں کے ساتھ حکومت سے بھی پوچھیں گے وہ کیا کر رہی ہے، آئندہ سماعت پر حکومتیں تیار ہو کرآئیں اور حساب دیں۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی اور آئندہ ہفتے سے روزانہ سماعت کا فیصلہ کیاہے۔