بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں رمضان سے قبل مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا، دودھ، دہی، گوشت اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ ہو چکا ہے۔
شہر میں سرکاری نرخ نامے کے بر عکس من مانی قیمتوں پر اشیاء کی فروخت جاری ہے،اس صورت حال پر ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
کوئٹہ میں خشک اشیائے خورد و نوش سے لے کر دودھ، گوشت، پھلوں اور سبزیوں تک تمام اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔
شہر کی مارکیٹوں میں دودھ 110 روپے فی لیٹر، دہی 120 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے، بکرے کا گوشت 800 روپے فی کلو میں لوگ خریدنے پر مجبور ہیں۔
اس قدر مہنگائی سے عام آدمی کے گھر کا بجٹ نئے مالی سال کے نئے بجٹ سے قبل ہی متاثر ہو چکا ہے۔
اشیائے خورد و نوش کی بلیک مارکیٹنگ اور من مانی قیمتوں پر فروخت کی روک تھام میں ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی ہے۔