ویسے تو آپ کے پورے گھر کو صاف ستھرا اور ترتیب میں ہونا چاہیے، تاہم اگر ترجیحی فہرست بنانے کی بات کی جائے تو اس فہرست میں یقیناً باورچی خانے کو اولیت حاصل ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ باورچی خانہ آپ کے گھر کا مصروف ترین حصہ ہوتا ہے، جہاں ہر وقت چولہا جلتا رہتا ہے اور چیزیں پکنے یا پھر تیاری کے مراحل سے گزر رہی ہوتی ہیں۔ اس عمل کے دوران باورچی خانے کے سِنک اور سلیب پر ہر طرف برتن اور مختلف چیزیں پھیلی ہوتی ہیں۔ آج ہم آپ کی خدمت میں کچھ ایسی تجاویز پیش کرنے جارہے ہیں، جن پر عمل کرکے آپ اپنے باورچی خانے کو صاف ستھرا، منظم اور ترتیب میں رکھ سکتی ہیں۔
اپنے باورچی خانہ کو کسی اور کا سمجھیں
ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے کہ جب آپ باورچی خانے میں جائیں تو آپ کو ہر طرف بے ترتیبی سے پھیلی ہوئی چیزیں نظر نہ آئیں۔ تاہم ایسا بھی ممکن ہے کہ ان میں اکثریت ان چیزوں کی ہو، جو آپ کو ذاتی طور پر بہت پسند ہیں اور آپ ان سے جُدا ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک تجویز یہ ہے کہ اگلی بار جب بھی باورچی خانے کی صفائی اور اس کو ترتیب میں لانے کا کام کرنے لگیں تو یہ تصور کریں کہ آپ اپنے نہیں بلکہ کسی اور کے باورچی خانے میں آگئی ہیں اور آپ کا کام محض بے ترتیبی اور گندگی کو ختم کرنا ہے۔ اس کے ساتھ جُڑی دوسری تجویز یہ ہے کہ آپ تصور کریں کہ آ پ کا باورچی خانہ دراصل چھوٹا ہے، جس میں فالتو چیزیں رکھنے کی گنجائش نہیں ہے۔
کبڈز خالی کریں
باورچی خانے کو ترتیب دینے کا مطلب دراصل باورچی خانے کے کبڈز کو ترتیب دینا ہوتا ہے۔ اس لیے محض کبڈز میں رکھی ہوئی چیزوں کی جھاڑ پونچھ کرکے انھیں اِدھر اُدھر کرنے پر اکتفا مت کریں، اس کے بجائے درازوں اور کبڈز سے ساری چیزوں کو نکال کر انھیں خالی کرلیں۔ ان چیزوں کو علیحدہ کرلیں، جن کی آپ کو باورچی خانے میں ضرورت نہیں، باقی ضروری رہ جانے والی چیزوں کو درازوں اور کبڈز میں دوبارہ سے اچھی طرح اور پہلے سے بہتر انداز میں ترتیب دے کر رکھ دیں۔
بہت زیادہ پلاسٹک کے ڈبّے
جب آپ اپنے باورچی خانے کے کبڈز کے اندر نظر دوڑائیں گی تو آپ کو ان میں کئی بے جوڑ رنگوں کے پلاسٹک کے ڈبّے اور ان کے ڈھکن نظر آئیں گے۔ شاید آپ کے خیال میں آپ کو ایسے20ڈبّوں کی ضرورت ہے، لیکن یقین کیجئے آپ کو اتنے زیادہ ڈبّے ایک باورچی خانے میں نہیں چاہئیں۔ آپ کو درحقیقت ایسے چند ڈبوں کی ضرورت ہے، جنھیں آپ دھونے کے بعد دوبارہ استعمال کرسکیں۔ آئندہ گھر میں آنے والے پارسل سے حاصل ہونے والے ڈبے کوکچن میں ڈال دینے کے بجائے ہر نئے آنے والے ایک ڈبے کے بدلے ایک پُرانے ڈبے کو پھینکنے کی پالیسی اختیار کریں۔
سِنک کے نیچے اسٹوریج
اکثر لوگ باورچی خانے کی صفائی کا سامان اور آلات سِنک کے نیچے والے حصے میں رکھتے ہیں، تاہم جیسے جیسے وقت گزرتا ہے، ہر چیز کو اس کی اپنی مخصوص جگہ پر رکھنے کی عادت جاتی رہتی ہے اور چیزیں گڈ مڈ ہونا شروع ہوجاتی ہیں، اسی طرح سِنک کے نیچے والی جگہ پر صفائی ستھرائی کی چیزوں کے علاوہ دیگر کئی چیزیں بھی جمع ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ تاہم مناسب یہی ہے کہ اس جگہ کو صرف صفائی ستھرائی کی چیزیں رکھنے کے لیے ہی استعمال کیا جائے اور اگلی بار جب بھی باورچی خانے کی صفائی کریں، اس جگہ کو نظرانداز نہ کریں۔
ہر چیز کی اصل جگہ معلوم ہونی چاہیے
یہ بات پڑھ کر آپ کو حیرانی نہیں ہونی چاہیے کہ کیچ اَپ رکھنے کی جگہ آپ کا باورچی خانہ نہیںبلکہ آپ کا فریج ہے، اسی طرح کچن اور کھانے پینے کی ہر چیز کے بارے میں آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کس چیز کو کس جگہ رکھنا ہے۔ باورچی خانے کے کبڈز اور فریج کے ہر وقت بھرے رہنے کی ایک وجہ چیزوں کو درست جگہ رکھنے کے بارے میں لاعلمی بھی ہوتی ہے۔
ہُک راڈ لگائیں
آپ نے دنیا بھر کے سیلیبرٹیز کے باورچی خانوں کو ٹیلی ویژن اور مختلف میڈیا پر ضرور دیکھا ہوگا۔ ان میں آپ کو کیا چیز مشترک نظر آتی ہے؟ باورچی خانے کی دیوار کے ساتھ لٹکتے برتن، فرائی پین اور مختلف آلات۔ اس سے نہ صرف باورچی خانے کا کاؤنٹر صاف نظر آتا ہے، بلکہ یہ ایک فیشن اسٹیٹمنٹ بھی ہے۔
بڑے اپلائنسز دور رکھیں
روز مرہ استعمال میں آنے والے اپلائنسز کو کاؤنٹر پر چھوڑ دینا ٹھیک ہے، تاہم اگر آپ کا ٹوسٹر یا اوون ہر وقت نظروں کے سامنے رہتا ہے اور اسے آپ ہفتے، دس دن میں ایک بار ہی استعمال کرتی ہیں تو شاید بہتر یہی ہے کہ اسے کسی اور جگہ رکھ دیں۔ یہ آپ کے باورچی خانہ میں جگہ گھیرنے کے علاوہ کچھ نہیں کررہا۔
برتنوں کو باہر نہ چھوڑیں
اکثر باورچی خانوں کے چولہے کے قریب ایک پلاسٹک کی ٹوکری ہوتی ہے، جو برتنوں سے بھری رہتی ہے۔ یہ چمٹوں، چھریوں اور چاقو کے لیے تو ایک اچھی جگہ ہوسکتی ہے لیکن ان برتنوں کے بارے میں کیا خیال ہے، جو کبھی کبھار ہی آپ کے استعمال میں آتے ہیں اور اتنے دلکش بھی نہیں دِکھتے۔ انھیں دراز یا کبڈز میں رکھ دیں۔ کاؤنٹر پر صرف اپنے روز مرہ استعمال میں اور خوبصورت نظر آنے والے برتنوں کو رہنے دیں کیونکہ جمالیاتی حُسن کی اپنی اہمیت ہوتی ہے۔