خیبر پختون خوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ حیات آباد پشاور میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والا آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزیدبتایا کہ جس مکان میں دہشت گرد موجود تھے اس کو کلیئر کیا جا رہا ہے۔
پشاورکے علاقے حیات آباد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل ہونے کے بعد بارودی مواد کو نارکاہ بنانے کے دوران دہشت گردوں کے زیر استعمال مکان دھماکے سے تباہ ہو گیا، بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
شوکت یوسف زئی نے یہ تو نہیں بتایا کہ اس آپریشن میں کتنے دہشت گرد ہلاک اور گرفتار کیے گئے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ پشاور میں جاری آپریشن کے دوران 4 سے 6 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔
اس سے قبل پشاور کے علاقے حیات آباد کے فیز 7کے ایک مکان میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن میں 5 دہشت گردوں کے مارے جانے کی اطلاعات تھیں۔
یہ آپریشن گزشتہ رات جج اور ایڈیشنل آئی جی پر حملے کرنے والوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کیا گیا جس میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز شریک تھے۔
سیکیورٹی اہلکار حیات آباد فیز سیون کے ایک مکان کے قریب پہنچے تو گھر سے فائرنگ شروع کر دی گئی، جس سے ایک پولیس اہلکار قمر عالم شہید ہو گیا جبکہ 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے یہ مکان ایک ماہ پہلے ہی کرائے پر لیا گیا تھا، جس کا مالک ملک سے باہر ہے۔
کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے آپریشن کی جگہ کا دورہ کیا ہے۔
اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے جوانوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور آفیسرز کو ہدایت کی کہ آپریشن کی وجہ سے معمولاتِ زندگی متاثر نہیں ہونا چاہئیں۔
کور کمانڈر پشاور شاہین مظہر محمود نے مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ علاقہ مکینوں نے آپریشن کے لیے مکمل تعاون کیا ہے، مکینوں کی حفاظت کے لیے آپریشن میں مکمل احتیاط برتی جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضرورت پڑنے پر اسپیشل سروسز گروپ کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
دوسری جانب پشاور کے علاقے حیات آباد کے ایک مکان میں موجود دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے دوران شہید ہونے والے پولیس اہلکار قمر عالم کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔
شہید اہلکار کی نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان، کور کمانڈر پشاور شاہین مظہر محمود اور آئی جی پولیس نے بھی شرکت کی۔
شہید پولیس اہلکار قمر عالم کی نمازِ جنازہ ملک سعد پولیس لائنز میں ادا کی گئی۔