15 منٹ کی بارشوں اور ژالہ باری نے ملتان کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا۔انیس سو ترانوے کے بعد پہلی بار ملتان میں شدید تباہی ہوئی،طوفانی ہواؤں سے مکانات گر گئے،جانور مر گئے،بجلی کے پول گر گئے،درخت جڑ سے اکھڑ گئے،سبزیاں ،چارے،مکئی اور گندم کی فصلیں برباد ہو گئیں۔
بارش سے متاثر کاشت کاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ متاثرہ علاقوں کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔
ملتان کے علاوہ دیگر شہروں چارسدہ ،باجوڑ ، پاراچنار میں بارش کے باعث چھت گرنے سمیت مختلف واقعات میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
نوشہرہ غربی میں پانی کے ریلے میں ایک شخص بہہ گیاجبکہ راجن پور میں بھی بارش نےکوہ سلیمان پر ندی نالوں میں سیلاب نے تباہی مچادی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں بارشوں سے 31دیہات شدید متاثرہوئےجبکہ 9 ہزار ایکٹر پر کھڑی گندم کی فصل تباہ ہو گئی تاہم 2500سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔