اسلام آباد(اے پی پی)وزیرخزانہ اسدعمر نے وزارت خزانہ کا قلمدان چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کی بہترین امید ہیں اور انشاء اللہ وہ نیا پاکستان بنائیں گے۔ جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل کے ضمن میں وزیراعظم نے ان سے وزارت خزانہ کی بجائے وزارت توانائی کا قلمدان سنبھالنے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم انہوں نے وزیراعظم کواس بات پر رضامند کرلیا ہے کہ وہ کوئی وزارت نہیں لیں گے۔دریں اثناءاسد عمر نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کیلئے وہ اپنا کردار جاری رکھیں گے‘ نئے پاکستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے میں ہر وقت دستیاب ہوں، نیا وزیر جو بھی آئے گا ان کیلئے بھی مشکلات ہوں گی لیکن 8 ماہ قبل کی صورتحال نہیں ہو گی، بہتری کی طرف جا رہے ہیں، معیشت میں بہتری آ رہی ہے، مشکل فیصلے کرنا ہوں گے، جلد بازی نہیں کرنی چاہئے ، جلد بازی کی صورت میں مسائل دوبارہ جنم لیں گے، آئندہ بجٹ آئی ایم ایف پروگرام کا عکاس ہوگا‘ وزارت خزانہ کا منصب سنبھالتے وقت بھی کہاتھاکہ ایسے فیصلے نہیں کروں گا جس سے عوام کا کچومر نکلے‘تحریک انصاف میں منتخب اور غیر منتخب رہنماؤں کی اہمیت کے حوالہ سے کوئی اختلاف نہیں ہے، سازشوں اور اقتدار کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا۔ جمعرات کو یہاں ایف بی آر آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ان کی وزارت چھوڑنے کی بات پہلی بار گذشتہ رات کو ہوئی ہے، وزیراعظم عمران خان کابینہ میں ردوبدل کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم چاہتے تھے کہ میں وزارت توانائی کا چارج سنبھالوں تاہم میں نے انہیں قائل کر لیا کہ میں سبکدوش ہو رہا ہوں ‘ دل کو سکون ہے کہ ملک کی بہتری کیلئے میں نے کام کیا، میں اپنے تمام حمایتیوں بالخصوص این اے 48، این اے 54 اور سوشل میڈیا کے رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘وزیر خزانہ نے کہا کہ جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت معیشت مشکل مرحلہ میں تھی اور ہماری معیشت کا کھائی میں گرنے کا خدشہ تھا، ہم نے مشکل فیصلے کئے اور معیشت کو ریسکیو کیا‘نئے وزیر خزانہ جو بھی فیصلے کریں گے انہیں اس پر کھڑا ہونا ہو گا اور عوام کو بھی ان کا ساتھ دینا ہو گا کیونکہ اس کے بغیر ہم معیشت کو آگے نہیں لے جا سکتے‘ آنے والا بجٹ آئی ایم ایف پروگرام کا عکاس ہو گا ‘وزیر خزانہ آئی ایم ایف پروگرام کے مطابق ترجیحات کا تعین کریں گے کیونکہ اسی کے تحت ہی آئی ایم ایف پروگرام کا تفصیلی نفاذ ممکن ہو گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ ملک کی بہتری کیلئے سیاست میں آئے، مجھے اسمبلی اور وزارت سے کوئی دلچسپی نہیں رہی ہے‘مجھے میرے کپتان نے ایک کردار ادا کرنے کیلئے کہا جو میں نے ادا کیا‘جب وزارت خزانہ کا منصب سنبھالا تو اس وقت بھی میں نے کہا تھا کہ ایسے فیصلے نہیں کروں گا جس سے عوام کا کچومر نکلے۔