• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین اور بھارت کی پالیسیوں سے دنیا میں صنفی توازن بگڑا، ماہرین

کراچی (نیوز ڈیسک) ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا میں مردوں اور خواتین کی آبادی کے درمیان تناسب میں موجودہ بگاڑ کی وجہ بھارت اور چین کی پالیسیاں ہیں۔ غیر ملکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین اور بھارت میں پہلی اولاد لڑکا پیدا کرنے کے دبائو کی وجہ سے اسقاط حمل کے رجحان میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت تناسب کی بات کی جائے تو دنیا میں 23.1؍ ملین(2؍کروڑ 31؍لاکھ) لڑکیاں ’’غائب‘‘ ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ جب لوگوں کو پتہ چلتا ہے کہ انہیں لڑکی ہونے والی ہے تو وہ ابارشن کرا لیتے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں لڑکیوں کی ’’گمشدگی‘‘ میں سے 10.6؍ ملین کیس بھارت کے جبکہ 11.9؍ ملین کیسز چین کے ہیں۔ سنگاپورین ریسرچ ٹیم کے ارکان کا کہنا ہے کہ چین کی ’’ایک بچہ‘‘ پالیسی اور والدین کی پہلی اولاد لڑکا ہونے کی خواہش کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔ پانچ سال کی تحقیق میں ماہرین نے دنیا بھر سے 2002ء سے اعداد شمار جمع کرنا شروع کیے، ان میں ایسے ممالک بھی شامل ہیں جہاں اولاد میں لڑکوں کو ترجیح دی جاتی رہی ہے۔
تازہ ترین