کراچی(جنگ نیوز)سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ عمران خان نے عثمان بزدار کو تبدیل کرنے پر ساتھیوں سے مشاورت کی ہے، وزیراعظم کے قریبی لوگوں کے مطابق چوہدری نثار پنجاب اسمبلی کا حلف اٹھالیں تو وزارت اعلیٰ کے امیدوار بن سکتے ہیں، پنجاب میں اپوزیشن بھی اپنا وزیراعلیٰ لانے کی کوشش کررہی ہے،حمزہ شہباز اور دیگر لوگوں نے پیپلز پارٹی ،ق لیگ اور آزاد ارکان سے بھی رابطہ کیا ہے۔وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے صمصام بخاری، فردوس عاشق اعوان اور ندیم افضل چن اب آصف زرداری کی کرپشن ایکسپوز کریں گے، اگر یہ اندر کی چیزیں نہیں بتائیں گے تو ہٹا دیئے جائیں گے عمران خان کے ویژن کی وجہ سے حفیظ شیخ پیپلز پارٹی دور کے مقابلہ میں بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ عوام کو ریلیف نہ دیا اورآئی ایم ایف کی شرائط کو مانا گیا تو مشکل ہوجائے گی، وزیراعظم نے تسلیم کرلیا کہ ان کی معاشی پالیسی ٹھیک نہیں تھی، حفیظ شیخ کے ڈونرز ایجنسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، عمران خان ساری ٹیم ہماری لے آئے ہیں کہیں وزیراعظم بھی پیپلز پارٹی کا کوئی سابقہ رکن نہ بن جائے، موجودہ حالات میں میثاق معیشت کی سخت ضرورت ہے۔علی زیدی نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ ٹیکنوکریٹ پوزیشن ہے ماضی میں جتنے بھی وزرائے خزانہ رہے وہ سینیٹر بن کر آئے یا ٹیکنوکریٹ تھے،مصطفی نواز کھوکھرنے کہا کہ عوام کا مسئلہ کسی کو بے نقاب کرنا نہیں بڑھتی ہوئی مہنگائی ہے،حکومت کی معاشی و خارجہ پالیسی ناکامی کی طرف جارہی ہے موجودہ حالات میں حکومت اور اپوزیشن میں میثاق معیشت کی سخت ضرورت ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت نے حکومت کو میثاق معیشت کی پیشکش کی ہے، پی ٹی آئی نے حکومت میں آکر نہ کوئی قانون سازی کی نہ کسی شعبہ میں اصلاحات کی ہیں، حکومت ٹیکس اکٹھا نہیں کرسکی تو اس میں عام آدمی کا کیا قصور ہے، عام آدمی نے عمران خان کو تبدیلی کیلئے ووٹ دیا تھا، عمران خان بتائیں نو مہینے میں ان کی تبدیلی اور اصلاحات کہاں ہیں۔مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ میں ہی نہیں آتے ہیں، معیشت میں بہتری کیلئے اپوزیشن کو اعتماد میں لیں ہم ساتھ چلنے کیلئے تیار ہیں، موجودہ حکومت نے آٹھ ماہ میں 5.2ارب ڈالرز کا قرضہ لیا ہے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ پچھلے کچھ واقعات کی وجہ سے وزیراعظم کا عثمان بزدار پرا عتماد کم ہوگیا ہے، عمران خان کے خیرخواہ کافی دنوں سے انہیں عثمان بزدار سے متعلق رائے پر نظرثانی کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے اپنے قریبی ساتھیوں سے مشورہ کیا ہے کہ عثمان بزدار کو تبدیل کرنا چاہیں تو وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے کون مناسب شخص ہوگا، ق لیگ کے پرویز الٰہی نے عثمان بزدار کو ہٹانے کی سخت مخالفت کی ہے، اسلام آباد میں عمران خان کے اردگرد موجود لوگ کہتے ہیں کہ چوہدری نثار رکن پنجاب اسمبلی کا حلف لے لیں تو وزارت اعلیٰ کے امیدوار بن سکتے ہیں، پنجاب میں پی ٹی آئی کے اندر بہت زیادہ گروپنگ ہے، وزیراعلیٰ کیلئے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چند ناموں پر بھی عمران خان نے غور کیا ہے، پنجاب میں اپوزیشن بھی اتحادیوں سے مل کر اپنا وزیراعلیٰ لانے کی کوشش کرسکتی ہے، حمزہ شہباز سمیت اپوزیشن کے دیگر لوگ اس کیلئے کوششیں کررہے ہیں، انہوں نے پیپلز پارٹی ،ق لیگ اور آزاد ارکان سے بھی رابطہ کیا ہے، ن لیگ چھوٹی جماعتوں اور آزاد ارکان کو اچھی وزارتیں دیدے تو عثمان بزدار کو ہٹاسکتی ہے۔میزبان شہزاد اقبال نے کابینہ میں حالیہ تبدیلیوں پر تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ سمیت جن لوگوں کو کابینہ میں شامل کیا ان میں اسٹیٹس کو کے لوگ ہیں معاون خصوصی پٹرولیم کا تقرر مفادات کا ٹکراؤ کہا جارہا ہے کیونکہ وہ ایک نجی بجلی کمپنی کے مالک ہیں اور آئی پی پیز کیس میں نیب کے ملزم ہیں۔