• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نرسنگ شعبہ کو بھی ہیلتھ پالیسی میں شامل کرے، ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن

پشاور(سٹاف رپورٹر)ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن پشاور نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہیلتھ پالیسی میں نرسنگ شعبے کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ کوئی بھی ہیلتھ پالیسی نرسنگ کے بغیر بن ہی نہیں سکتی تاہم حکومت کی ہیلتھ پالیسی صرف ڈاکٹروں کیلئے ہوتی ہے بلکہ ایم ٹی آئی کی مراعات بھی صرف ڈاکٹروں کو فراہم کی گئی ہیں جس کا شعبہ نرسنگ کو کوئی فائدہ ہوا ہے نہ ہی ان کےلئے کوئی سروس سٹرکچر ہے اب حکومت ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کا قیام عمل میں لا رہی ہے جس کےبعد طبی عملہ کی تعیناتی کا اختیار ناظمین کو مل جائے گا جس سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن پشاور کے صدر سجاد حسین، سیکرٹری اطلاعات ایوب خان اور علی شیر نے ’’ جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ نرسنگ کا شعبہ ہیلتھ کئیر میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت کی جانب سے نرسنگ کے شعبہ کو ہمیشہ نظرانداز کیا جاتا رہا ہے انہوں نے کہاکہ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو2030تک سات لاکھ نرسز کی ضرورت ہوگی تاہم اس وقت ملک میں صرف80ہزار نرسز کام کر رہی ہیں، انہوں نے کہاکہ اتنی کمی کے باوجود بھی نرسز کو ڈگری لینے کے بعدبھی نوکریاں نہیں ملتیں جس کے بعد مجبورا نرسز خاص کر میل نرسز دوسرے شعبوں میں جارہےہیں۔
تازہ ترین