اسلام آ باد (نمائندہ جنگ، آئی این پی) قو می اسمبلی کو وزیر داخلہ کی جانب سے زبانی اور وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری طورپر آ گاہ کیاگیا ہے کہ موجودہ حکومت نے 6ایم این ایز سمیت461 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جن میں آصف زرداری، سعد رفیق، نواز شریف، مریم نوازاور کیپٹن (ر) صفدر کے نام بھی شامل ہیں۔ جبکہ وزیر مملکت برا ئے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وفاقی اور صو بائی سطح پر احتساب اور انسداد بد عنوانی کے ادارے جن میں نیب ، ایف آئی اے اور صو بائی انسداد بد عنوانی کے ادارے کام کر رہے ہیں ،اس کیلئے نئی وزارت کے قیام کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی میں گزشتہ روز وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتائی۔ وزیر انچارج خزانہ نےبتایا کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بیرونی قرضوں پر یکم جون 2018 کے مقابلے میں 1657ارب روپے کا اثر پڑا، اب کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہورہا ہے۔ وزیر داخلہ کی جانب سے زبانی اور وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری طورپر آ گاہ کیاگیا کہ ای سی ایل سے نکالے جانے والے ارکان قومی اسمبلی علی وزیر، محسن جاوید اور بلاول بھٹو زرداری شامل ہیں ۔ رانا ثنا ء اللہ کے سوال پر وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور نے بتا یا کہ تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان معاہدہ حکومت پنجاب نے کر ایا۔ نادرا صرف پاکستانیوں کو شناختی کارڈ جاری کرتا ہے تاہم ماضی میں چند غیر ملکی سی این آئی سیز حاصل کرنے میں کا میاب ہو گئے جنہیں بلاک اور منسوخ کر دیا گیا۔ گزشتہ 5 سال کے دوران غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ دینے میں ملوث 120ملازمین کو معطل کیا گیا۔