• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران نے دھرنے والی سیاست کی جھلک پھر دکھادی،تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آپس کی بات “میں میزبان منیب فاروق نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کو وانا میں تقریر کرتے ہوئے قبائلی عمائدین کے سامنے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے تحریک انصاف کی روایتی دھرنے والی سیاست کی جھلک ایک بار پھر دکھائی جب انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کو”صاحبہ“ کہہ کران کی تذلیل کرنے کی کوشش کی یاد رہے یہ وہی وزیراعظم ہیں جو ہماری قوم کوبرطانوی اقدار اور مہذب معاشروں کی مثالیں دیتے نہیں تھکتے لیکن اپنے اخلاقی اقدار کا حال یہ ہے کہ اپنے سیاسی مخالف کوخواتین سے تشبیہ دے کریہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ کمتر ہیں گویا خواتین کمتر اور حقیر ہوتی ہیں اور ان کو تذلیل کے لئے ایک استعارے کے طور پراستعمال کررہے ہیں حیرت ہوتی ہے کہ ہم کہاں سے کہاں آگئے ہیں اس قوم نے 30 سال پہلے جب ایک خاتون کو اپنا وزیراعظم منتخب کیاتو بحیثیت پاکستانی ہمارے سر فخر سے بلند ہوگئے لیکن آج 2019ء میں دنیا کہاں پہنچ گئی ہے اور ہمارے وزیراعظم خواتین کا نام کسی کی تذلیل کرنے کے لئے استعمال کررہے ہیں ۔پروگرام میں رہنما پاکستان تحریک انصاف صداقت علی عباسی،رہنما پاکستان پیپلز پارٹی پلوشہ خان اور رہنما پاکستان مسلم لیگ ن عظمیٰ بخاری نے بھی اظہار خیال کیا۔رہنما پاکستان تحریک انصاف صداقت علی عباسی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ شیخ پیپلز پارٹی کے جیالے نہیں ہیں ایک ٹیکنو کریٹ تھے، کوئی بھی چیز کسی پیرائے میں دیکھی جاتی ہے کسی صورتحال میں دیکھی جاتی ہے عمران خان نے جو بات کی ان کا یہ مطلب نہیں تھازبان پھسل گئی تھی آپ نے اس کا اتنا بڑا ابتدائیہ دیااگر زبان نہیں بھی پھسلی تھی توایک ایسے سیاسی کلچر میں جہاں عمران خان کی گھر کی خواتین کے بارے میں مسلم لیگ ن کیا کہتی رہی جہاں بینظیر بھٹو کے بارے میں مسلم لیگ ن اسمبلی میں انہیں کیا القابات دیتی رہی جس کو میں یہاں نہیں دہرا سکتاہمارے دھرنے میں آنے والی خواتین کے بارے میں مسلم لیگ ن کیا کہتی رہی۔
تازہ ترین