سندھ میں اگرچہ امن و امان کی صورت حال پرکافی حد تک قابو پالیا گیا ہےلیکن نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے کارروائیاں اب بھی جاری ہیں ، جن کا مقصد صوبے کو مکمل طور سے امن و آشتی کا گہوارہ بنانا ہے۔آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام ،صوبے کی صورت حال بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ محکمہ پولیس پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس سلسلے میں وہ محکمہ پولیس سے کالی بھیڑوں کے خاتمے اور کرپشن مافیا سے پاک کرنے میں بھی مصروف عمل ہیں اور انہوں نےابتدائی اقدام کے طور پر مختلف اضلاع اور ریجنز میں ایماندار، نیک نام اورغیر متنازعہ افسران تعینات کیے ہیں۔
حال ہی میں آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی ہدایت پر سندھ کے تمام اضلاع میں روپوش و اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام پولیس افسران کو واضح طور پر ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ جس کے بعد سکھر و لاڑکانہ رینج کے آٹھوں اضلاع میں پولیس افسران نے روپوش و اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے کریک ڈائون شروع کردیا ہے۔ پولیس کی جانب سے مطلوب ملزمان کی گرفتاری کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا جارہا ہے تاکہ جرائم پیشہ عناصر کی 100 فیصد گرفتاری کو یقینی بنایا جاسکے۔ آئی جی کی ہدایت پر عمل درآمد کرانے کے لیے ایڈیشنل آئی جی سکھر ریجن ،ڈاکٹر جمیل احمد نے سکھر و لاڑکانہ رینج کے تمام اضلاع جن میں سکھر، گھوٹکی، خیرپور، لاڑکانہ، قمبر ،شہدادکوٹ، کشمور، شکارپور، جیکب آباد کے پولیس افسران کو احکامات دیے ہیں کہ اپنے اپنے اضلاع میں جن تھانوں کو اشتہاری و روپوش ملزمان مطلوب ہیں، ان کی گرفتاری کے لئے بھرپور کریک ڈائون کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ جرائم کے خاتمے اور مجرموں کی گرفتاری کے لیے خصوصی طور پر ٹیمیں تشکیل دی جائیں، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ملزمان کا سراغ لگایا جائے اور ان کی گرفتاری کو 100فیصد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے پولیس افسران کو متنبہ کیا کہ اس حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے اور افسران و اہل کاروں کی جانب سے کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ تمام اضلاع میں جتنے بھی روپوش و اشتہاری ملزمان ہیں، ان کی گرفتاری کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔ایڈیشنل آئی جی کے احکامات کے بعد تمام اضلاع میں پولیس حکام نے خصوصی طور پر ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور مطلوب ملزمان کی گرفتاری کے لئے آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
سکھر پولیس نے 3ماہ کے دوران 332 اشتہاری و روپوش ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے جب کہ باقی رہ جانے والےاشتہاری و روپوش ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنانے کے لئے آپریشن تیزی سے جاری ہے۔ اس حوالے سے کشمور پولیس کو لاڑکانہ رینج میں سب سے زیادہ کامیابی حاصل ہوئی ہے، صرف ایک ماہ یعنی جنوری کے مہینے میں ضلع کشمور میں 523 روپوش اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایا گیا ہے اور متعدد کریک ڈائون کرتے ہوئے رینج کے تمام اضلاع میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ ضلع کشمور میں 3ماہ کے دوران مجموعی طور پر 1918 روپوش و اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایس ایس پی کشمور سید اسد رضا شاہ نے جنگ کو بتایا ہے کہ کشمور پولیس نےصرف جنوری کے مہینے میں ضلع کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 523 اشتہاری اور روپوش ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن میں 281اشتہاری اور 242 روپوش ملزمان شامل ہیں، جبکہ 3ماہ کے دوران مجموعی طور پر 1918 سے زائد روپوش و اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کندھ کوٹ ، کشمور و ہ واحد ضلع ہے جس نے رینج میں روپوش اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کویقینی بنانے کے لئے جو کریک ڈائون کئے ہیں ان کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، بڑی تعداد میں اشتہاری اور روپوش ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ ضلع بھر میں ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن تیز کئے جانے کے ساتھ ساتھ روپوش اور اشتہاری ملزمان کی سو فیصد گرفتاری کو یقینی بنایا جارہا ہے، تمام تھانہ انچارجز اور پولیس افسران کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے تھانوں کی حدود میں روپوش اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنائیں اس حوالے سے تما م تر صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لائے جائیں، فرائض میں کسی بھی قسم کی غفلت کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔
ایس ایس پی کشمورنے مزید بتایا کہ ضلع بھر میں اشتہاری اور روپوش ملزمان کی سو فیصد گرفتاری کو یقینی بنایا جائے گا، ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کچے کے جنگلات میں آپریشن کے ساتھ ساتھ پولیس کی کوشش ہے کہ کچے کے راستوں کو مکمل طور پر محفوظ بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اس حوالے سے کو ئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی، ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ عناصر، منشیات فروشوں ، سماجی برائیوں میں ملوث افراد کے خلاف بھرپور کریک ڈائون کئے جارہے ہیں۔ ضلع میں کسی کو بھی نشہ آور مصنوعات، پان پراگ، گٹکے و دیگر اشیاء فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انہوں نے تمام تھانہ انچارجز اور پولیس افسران پر واضح کیا کہ وہ اپنے فرائض احسن انداز میں ادا کرتے ہوئے ضلع بھر میں امن وامان کی فضا کو مکمل بحال رکھنے، ڈاکوئوں، جرائم پیشہ عناصر کی مکمل سرکوبی کو یقینی بنائیں۔ جب سے پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے روپوش و اشتہاری ملزمان کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے، اس کے بعد سے پولیس کو روپوش و اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنانے میں کافی مدد مل رہی ہے۔ کوئی بھی ملزم پکڑا جاتا ہے تو اس کے فنگر پرنٹس سے نشاندہی ہوجاتی ہے کہ یہ کون کون سے تھانوں کو کس کس جرم میں مطلوب ہے۔ پولیس میں کمپیوٹر اورجدید ٹیکنالوجی متعارف کرائے جانے کے بعد روپوش و اشتہاری ملزمان کے خلاف مسلسل گھیرا تنگ ہورہا ہے۔ موبائل فونز کے استعمال سے بھی پولیس کو بہت زیادہ مدد مل رہی ہے اور موبائل فون کی لوکیشن کو ٹریس کرکے وہ روپوش و اشتہاری ملزم یا پولیس کو مطلوب کسی بھی ملزم تک پہنچ کر اسے گرفتار کرلیتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد اب جرائم پیشہ عناصر نے بھی اپنا طریقہ واردات تبدیل کیا ہے، وہ مختلف مقامات سے موبائل فون پر بات کرتے ہیں تاکہ ان کی درست لوکیشن پولیس کو معلوم نہیں ہوسکے لیکن پولیس بھی اس حوالے سے مکمل طو رپر متحرک ہے اور اس ٹیکنالوجی کے ذریعے بڑی حد تک پولیس کو کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں۔