اسلام آباد(عاصم یاسین)سابق صدر آصف زرداری نے جعلی اکائونٹ کیس کے حوالے سے قومی احتساب بیورو کی طرف سے دئیے گئے سوال نامے کا جواب نیب کی مشترکہ انکوائری ٹیم کو دیدیا ہے۔علاوہ ازیں آصف زرداری ،فریال تالپور اور سابق وزیر اعلیٰ سند ھ قائم علی شاہ نے جعلی اکائونٹس کے حوالے سے تحقیقات کیلئے دیئے جانے والے سوال نامہ کا جواب بھی سی آئی ٹی کو دیدیا ہے۔آصف زرداری کے قانونی مشیر فاروق ایچ نائق سے جب اس حوالے سے معلومات کیلئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ آصف علی زرداری ،فریال تالپور اور قائم علی شاہ نے سوال نامہ کا جواب نیب کو جمع کرادیاہےجبکہ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر سے پوچھا گیا کہ چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کوبھی گزشتہ ماہ نیب نے ایک سوال نامہ دیا تھا کیا بلاول بھٹو نے اس کا جواب نیب کو جمع کرادیا ہےتو فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس بارے میں انہیں کچھ معلوم نہیں کہ بلاول بھٹو نے جواب جمع کرایا ہے یا نہیں۔ذرائع سے معلوم ہواہے کہ سوال نامہ کا جواب جمع کرانے کے بعد سے آصف علی زرداری کوڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں کام کرنے والی سی آئی ٹی کی طرف سے فی الحال کوئی مزید طلبی کا نوٹس نہیں ملا ہےجبکہ نیب نے جعلی بنک اکائونٹس کے حوالے سے مخصوص پارک لین سٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کیس میں متعد د گرفتاریاں کی ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 19اپریل کو نیب نے ایم ایس ٹراکم پرائیویٹ لمیٹڈ کے جنرل منیجر ملزم محمد سلیم فیصل کو پبلک آفس ہولڈر کے خلاف تحقیقات اور جعلی بنک اکائونٹس ،کرپشن اور فرنٹ کمپنی ایم ایس پارتھینن پرائیویٹ لمیٹڈ ،ایم ایس پارک لین سٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر کو زائد قرضے دلوانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔نیب کے مطابق جنرل منیجر ٹراکم پرائیویٹ لمیٹڈ سلیم فیصل نے مبینہ طور ،غیر دیانتداری اور غیر قانونی طور پر پراپرٹی کی قیمت کا تخمینہ اصل قیمت سے زیادہ لگایا۔ایسا ڈمی فرم ایم ایس پارتھینن پی وی ٹی لمیٹڈسے ساز باز کرکے اسے فائدہ پہنچانے کیلئے کیاگیااور اس طرح ایم ایس پارتھینن پی وی ٹی لمیٹڈنے2009میں اپنے بین الاقوامی کاروبار شاپنگ سینٹر آئی بی ایس سی پر زیادہ قرضہ حاصل کیا۔جبکہ اپریل 28میں نیب راولپنڈی نے حبیب بنک کے سابق منیجر شیر علی اور حبیب بنک کراچی کے سابق ایریا منیجر اور برانچ منیجرفاروق عبداللہ گرفتار کیا جو کہ کرپشن اور کرپٹ حرکات سکنات میں ملوث تھے۔