• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملتان میں کالونی سسٹم ،کمرشلائزیشن ، روزانہ10درختوں کی کٹائی

ملتان (سٹاف رپورٹر) کالونی سسٹم اورکمرشلائزیشن کا ٹرینڈ درختوں کے خاتمے سبب ،ملتان سے روزانہ اوسطاً10 درخت کٹنے لگے ۔ ماحولیات ماہرین کے مطابق پاکستان میں انرجی کے ذرائع تبدیل ہو رہے ہیں ، قدرت ذرائع سے انرجی کا حصول محدود ہو گیا ہے ، سولر سسٹم مہنگا ہونے کے باعث لوگوں کا رحجان کم ہو گیا ہے جبکہ فرنس آئل ، مختلف گیسوں کے استعمال سے ماحول پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق کمرشلائزیشن کا ٹرینڈ درختوں کے خاتمے سبب بن رہا ہے ، بڑے پیمانے پر کالونی سسٹم سے درختوں کا صفایا ہو رہا ہے ۔ پاکستان میں درخت کم لگانے اور فصلیں زیادہ کاشت کرنے کا رحجان بھی بڑھ رہا ہے ، کاشتہ فصلوں کو ابتداء سے ہی مختلف زہر دینے کا سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ماحول بری طرح سے متاثر ہو رہا ہے ۔ پیسٹی سائیڈ کا استعمال ہر لحاظ سے صاف ستھرے ماحول کیلئے خطرناک ہے ۔ ماہرین کے مطابق ماحول صاف ستھرا رکھنے کے لیئے انرجی حاصل کرنے کےلیئے قدرتی وسائل پر انحصار کرنا پڑے گا اور درختوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا ۔ ایک رپورٹ کے مطابق ملتان کے نواحی علاقوں میں درختوں کا کاٹنے کی رفتار خاصی تیز ہوچکی ہے اور اوسطاً دس درخت روزانہ کاٹے جارہے ہیں ۔ ملتان میں بوسن روڈ پر ہر روز چار سے پانچ لکڑی سے بھری ٹریکٹر ٹرالیاں لکڑ منڈی میں لائی جارہی ہیں ۔
تازہ ترین