اسلام آباد (صالح ظافر) برطرف سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے وزیراعظم عمران خان سے اہم ملاقات کی جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں گردش کرنے لگی ہیں کہ اگر وہ وفاقی کابینہ میں کوئی قلمدان حاصل کرنے پر راضی نہیں ہوتے تو انہیں اسپیکر قومی اسمبلی لگایا جا سکتا ہے۔ باضابطہ طور پر اس ملاقات کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا لیکن ذرائع نے بتایا ہے کہ جس انداز سے اسد عمر کو وفاقی کابینہ سے ہٹایا گیا تھا وہ اس پر اب بھی ناخوش ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات اور وطن واپسی پر وہ وزیراعظم کے پاس انہیں بریفنگ دینے گئے تھے لیکن انہیں بتایا گیا کہ انہیں عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس عمر کابینہ سے ہٹائے جانے کے اقدام پر اس قدر دلبرداشتہ تھے کہ ان کے قریبی حلقے اشارتاً کہہ رہے تھے کہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے والے تھے، تاہم وزیراعظم کی جانب سے بھجوائے جانے والے پیغام پر انہوں نے یہ ارادہ ترک کر دیا ہے۔