• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی کے بغیر زندگی گزارنے والی پروفیسر خاتون

بھارت میں ایک بوڑھی خاتون نے اپنی ساری زندگی بجلی کے بغیر گزار دی، جس کی وجہ اُن کا فطرت اور قدرتی ماحول سے بے حد محبت کرنا ہے۔

بھارتی ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارت کے شہر پونے کی رہائشی ایک 79 سالہ ’ڈاکٹر ہیما سین‘ نامی خاتون نے اپنی زندگی کے 79 سال بغیر بجلی کے گزار دیے، انہوں نے بتایا کہ انہیں فطرت اور قدرتی ماحول سے بے انتہا محبت ہے اسی لیے انہوں نے بجلی کے بغیر رہنے کا فیصلہ کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر ہیما سین کوئی عام گھریلو خاتون نہیں ہیں بلکہ وہ ایک پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں جنہوں نے (botnay) میں پی ایچ ڈی کیا ہوا ہے اورصرف یہی نہیں بلکہ وہ کئی سال پونے کی ایک یونیورسٹی میں پروفیسر کی حیثیت سے پڑھاتی بھی رہی ہیں۔

ہیما سین نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کسی بھی شخص کے لیے خوراک، گھر اور لباس بنیادی ضروریات ہیں۔آج سے کئی سال قبل جب وہ یہاں آئیں تھیں تو ادھر بجلی کا نام و نشان تک نہیں تھا، انہوں نےبجلی کے بغیرہی سارے کام کرنا سیکھےاور اب انہیں ایسے رہنے کی اتنی عادت ہوگئی کہ گائوں میں بجلی آنے کے بعد بھی انہوں نے بجلی نہیں لگوائی۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ اُن کے کل خاندان میں ایک کتا، 2 بلیاں، ایک نیولا اور بہت سارے پرندے شامل ہیں جن کے ساتھ وہ اپنا سارا دن گزارتی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ تمام جانور اُن کے اپنے نہیں ہیں بلکہ وہ صرف ان کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔

ہیما سین پونے کے ایک گائوں میں چھوٹی سی جھونپڑی میں رہتی ہیں جسے وہ اپنا گھر کہتی ہیں، اُن کی جھونپڑی کئی مختلف طرح کے درختوں اور پرندوں کے درمیان بنی ہوئی ہے۔ اُن کی صبح پرندوں کی سریلی آوازوں سے ہوتی ہے جبکہ اُن کی رات چمکتے ہوئے چراغوں سے ہوتی ہےجو رات میں اُن کے گھر کو روشن کرتے ہیں۔

ڈاکٹر سین Botany اور environment پر کئی کتابیں لکھ چکی ہیں بلکہ اب بھی اکثر جب وہ اپنے گھر میں اکلی ہوتی ہیں تو کوئی نئی کتاب لکھنا شروع کردیتی ہیں، اُنہیں اپنے مضمون میں اس حد تک رسائی حاصل ہے کہ کوئی بھی پرندہ، کوئی بھی درخت ایسا نہیں جس کے بارے میں وہ نہ جانتی ہوں۔

ہیما سین نے مزید بتایا کہ انہیں اپنی ساری زندگی کبھی بھی بجلی کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اکثر اُن سے پوچھتے ہیں کہ آپ بجلی کے بغیر کیسے رہ لیتی ہیں تو وہ اُلٹا اُن سے سوال کرتی ہیں کہ آپ بجلی کے ساتھ کیسے رہ لیتے ہیں؟

تازہ ترین