کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سول ہسپتال میں ایک سال قبل ریٹائر ہونے والی نرس سمیت گھروں میں بیٹھی سات نرسوں کوعرصےسے تنخواہوں کی فراہمی کےانکشاف پر ایم ایس نے تنخواہیں بند کر کے ریکوری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی۔ہسپتال ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سول ہسپتال میں ایم ایس ڈاکٹر سلیم ابڑو کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں ملازمین کے امور سے متعلق بریفنگ دی گئی اور اجلاس کو بتایا گیاکہ نرس نادیہ سردار جو گزشتہ چار سال سے لندن میں ہےسمیت چھ نرسیں کرن کندن ٗ شفقت تبسم ٗ راشدہ پروین ٗ رخسانہ کوثر ٗ مریم اور ثمینہ جو اس وقت پنچاب میں نوکریاں کر رہی ہیںکو سول ہسپتال کوئٹہ کی مافیا کی ملی بھگت سے سول ہسپتال سے باقاعدہ تنخواہیں مل رہی ہیں جبکہ رخسانہ کوثر ایک سال قبل ریٹائر بھی ہوچکی ہیں اور جسے پنشن بھی ملی رہی ہے اس میں ہسپتال انتظامیہ ،فیڈریشن کے ذمہ داران اور اے جی آفس کے چند ملازمین ملوث ہیں ،جو ملی بھگت سے ان نرسوںکی آدھی تنخواہ خود رکھتے ہیں جبکہ آدھی تنخواہ ان نرسوں کو دی جاتی ہے ذرائع نے بتایا کہ ایم ایس نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی تنخواہیں فوری طور پر بند کر نے کی ہدایت کی،جبکہ وصول کی گئی تنخواہوں کی ریکوری کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی اور سیکرٹری صحت کو ایک مراسلہ بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ غیرقانونی طور پر تنخواہوں کی ادائیگی کرنے والے ذمہ داروں سمیت نرسوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے کیس اینٹی کرپشن کے حوالے کی جائے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ سول ہسپتال اور بی ایم سی ہسپتال میں ایسے سینکڑوں ملازمین ہیں جنہیں بااثر شخصیات اور ہسپتالوں کے مافیا کی سرپرستی حاصل ہےاور وہ ڈبل نوکریاں کر رہے ہیں۔