• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر پر مبینہ تشدد کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی کمیٹی قائم

پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں گزشتہ روز ڈاکٹر پر تشدد کے واقعے کی تحقیقات کے لیے 4 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔

میڈیکل ڈائریکٹر خیبرٹیچنگ اسپتال نے تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کا حکم نامہ بھی جاری کر دیا۔

میڈیکل ڈائریکٹر خیبرٹیچنگ اسپتال نے اس کمیٹی کو 48 گھنٹوں میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

کمیٹی میں پروفیسر ڈاکٹر محمود اورنگزیب، ڈاکٹر ہاشم الدین، پروفیسر ڈاکٹر قمر علی اور ڈاکٹر ظاہر شاہ شامل ہیں۔

اس سے قبل خیبر پختون خوا ڈاکٹرز کونسل نے خیبرٹیچنگ اسپتال پشاور میں ڈاکٹر ضیاء الدین پر تشدد کے خلاف آج سے صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

خیبرپختونخوا ڈاکٹرز کونسل کا کہنا ہے کہ صوبے کے تمام اسپتالوں میں ہڑتال کے دوران او پی ڈی کا بائیکاٹ کیا جائے گا، جب کہ خیبرٹیچنگ اسپتال میں ایمرجنسی سمیت تمام سروسز بند رکھی جائیں گی۔

خیبرپختونخوا ڈاکٹرز کونسل نے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الدین پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ، اسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ، وزیراعظم عمران خان کے کزن ڈاکٹر نوشیروان برکی اور اسپتال کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر کے درمیان تکرار ہوئی تھی۔

دوسری جانب ڈاکٹر نوشیروان برکی اور خیبر پختون خوا کے وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام للہ کی درخواست پر خیبر ٹیچنگ اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الدین کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

پولیس کے مطابق ایف آئی آر تھانہ یونیورسٹی ٹاؤن میں درج کی گئی ، جو کارِ سرکار میں مداخلت اور دفعہ 324 کے تحت درج کی گئی ہے البتہ کسی ڈاکٹر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

ینگ ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے مذاکرات کے لیے جانے والے 4 ڈاکٹرز کو حراست میں لیا گیا ہے۔

تازہ ترین