• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹروں سےبلیک میل نہیں ہونگے،سخت کارروائی ہوگی،کے پی حکومت

پشاور(نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہےکہ حکومت ہڑتالی ڈاکٹروں سےبلیک میل نہیں ہو گی ،سخت کارروائی کی جائےگی80سال کے بزرگ ڈاکٹر نوشیروان برکی پر انڈے پھینکنے کے واقعہ کی انکوائری ہوگی ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ خودغرض ڈاکٹر ذاتی مفاد کیلئے غریبوں کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں نے ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعہ کی تحقیقات کےلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی جس میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال واقعہ کی انکوائری تک صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام اور وزیر اعظم کے کزن ڈاکٹر نوشیروان برکی سے استعفیٰ لینے کا مطالبہ کیا گیا۔وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے مزیدکہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے دوسری حکومتوں کے مقابلے میں ڈاکٹروں کو سب سے زیادہ مراعات اور ترقیاں دی ہیں 2013 میں میڈیکل آفیسرز کی تعداد صوبے میں3639 تھی، 2018 میں انکی تعداد میں 142 فیصد اضافہ کرکے 8801 کردی ہے، ڈسٹرکٹ سپیشلسٹ کی تعداد 280 سے بڑھ کر 931 کردی ڈینٹل سرجن کی تعداد میں 56 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، نرسوں اور پیرا میڈکس کیلئے تاریخ میں پہلی بار سروس سٹرکچر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بنا کر دی، ڈاکٹروں کی مراعات اور الاؤنسز میں بھی موجودہ حکومت نے تاریخی اضافہ کیا ہوا ہے،ہاؤس افسر کی مراعات اور الاونسز کو 24 ہزار سے بڑھاکر 62 ہزار اور ٹی ایم او الاؤسنز کو 42 ہزار سے بڑھا کر 103000 کر دیا گیا ہے،ڈاکٹروں کے مطالبات صوبائی حکومت نے وقتاً فوقتاً پورے کئے ہیں لیکن اس کے باوجود کچھ ڈاکٹروں نے اس شعبے کو بد نام کرنے کیلئے بغیر کسی ڈیمانڈ اور وجہ کے 80 سالہ بزرگ پر انڈے پھینکے حکومت غریب عوام کی خدمت اور لوگوں کو دوردراز علاقوں میں صحت کی سہولیات پہنچانے کیلئے ڈاکٹروں کے تبادلے ڈومیسائل کی بنیاد پر کرا رہی ہے۔
تازہ ترین