• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول کی افطارمیں اپوزیشن کا حکومت پر دباؤ بڑھانے پر اتفاق

اسلام آباد (طارق بٹ) بلاول کی افطار میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے مشاورت کے دوران حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کے وقت اور طریقے پر اختلاف رائے کیا لیکن پارلیمان کے اندر حکومت پر دباؤ بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والی ایک شخصیت نے دی نیوز کو بتایا کہ مشاورت کے دوران جماعتوں کی جانب سے سامنے آنے والے موقف سے ظاہر ہوتا ہےکہ ان میں سے چند تو فوری طور پر سڑک پر احتجاج شروع کرنے کے خواہشمند تھے جیسا کہ وہ حکومت کو کوئی بھی مہلت نہیں دینا چاہتے تھے جبکہ دیگر اس راستے پر چلنے سے قبل غور و فکر کیلئے مزید وقت چاہتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک کے وقت اور طریقے پر مختلف رائے کی وجہ سے حزب اختلاف رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو تحریک پر اتفاق رائے پیدا کرنے اور اس کیلئے پلان ترتیب دینے کیلئے عید الفطر کے بعد کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کی میزبانی کرنی چاہئے۔ رہنماؤں کا خیال تھا کہ اس وقت سڑک پر کوئی بھی احتجاج شروع نہیں کیا جاسکتا اور اس سے پہلے تیاری کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جلد بازی میں کیے گئے کسی بھی کام کا اثر الٹا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان تحریک شروع کرنے میں ایک دن کی بھی تا خیر نہیں کرنا چاہتے اور اسی لئے اپنے سابقہ سخت موقف پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے فضل الرحمان کی رائے شیئر کی اور وہ بھی یہی چاہتی تھی۔ پی پی نے اعلان کیا کہ وہ عید کے بعد اپنا احتجاج شروع کرنے والی ہے۔ افطار میں شرکت کرنے والی ایک اور شخصیت نے بتایا کہ مسلم لیگ نون نے زور دیا کہ حزب اختلاف کا مشترکا احتجاج طاقتور اور نتیجہ خیز ہونا چاہئے۔

تازہ ترین