کہتے ہیں کہ ریکارڈ ٹوٹنے کے لیے ہی بنتے ہیں اور فلمی دنیا میں یہ بات کچھ زیادہ ہی عام ہے، جہاں باکس آفس پر کچھ ہی عرصے میں پُرانے ریکارڈ ٹوٹتے اور نئے ریکارڈ بنتے دیکھے جاتے ہیں۔
ہالی ووڈ، دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری ہے، جس کی فلموں پر پوری دنیا کی نظر ہوتی ہے۔ ہالی ووڈ کی جن فلموں کا دنیا بھر میں بے چینی سے انتظار کیا جاتا ہے، ان میں اوینجرز سیریز کی فلمیں بھی شامل ہیں۔
26اپریل 2019ء کو اوینجرز سیریز کی آخری اور مارول اسٹوڈیوز سپر ہیرو فرنچائز کی 22ویں فلم ’اوینجرز اینڈ گیم‘ نے امریکی اور عالمی باکس آفس پر اپنی ریلیز کے ساتھ ہی ریکارڈ بنانے کا آغاز کردیا تھا۔
اوپننگ وِیک اینڈ
اس سے پہلے، اوپننگ وِیک اینڈ پر سب سے زیادہ کمائی کا ریکارڈ اوینجرز سیریز کی گزشتہ فلم ’اِنفنیٹی وارز‘ کے پاس تھا، جس نے 258ملین ڈالرز کا بزنس کیا تھا۔ ’اینڈ گیم‘ نے اپنی ہی فرنچائز کے ریکارڈ کو بہتر بناتے ہوئے اوپننگ وِیک اینڈ پر 357.1ملین ڈالر کماکر ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
چین میں ریکارڈ
چین، ہالی ووڈ کی فلموں کے لیے ایک بڑی مارکیٹ ہے اور وہاں بھی یہ فلم نئے ریکارڈ بنانے میں کامیاب رہی ہے۔ اس نے ابتدائی پانچ روز میں 33کروڑ ڈالر سے زائد کا بزنس کرکے ہالی ووڈ اور یہاں تک کہ چین کی اپنی فلموں کے سارے ریکارڈتوڑ دیے ہیں۔ صرف یہی نہیں، اس سے پہلے چین میں سب سے زیادہ کاروبار کرنے والی ہالی ووڈ فلم ’دی فیٹ آف دی فیورس‘ تھی، جس نے 393ملین کا کاروبار کیا تھا۔اوینجرز اینڈ گیم، چین کے باکس آفس پر 601ملین ڈالر کمائی کے ساتھ، پہلی ہالی ووڈ فلم بن چکی ہے، جس نے وہاں آدھے ارب ڈالر کی حد کو پہلی بار عبور کرلیاہے۔
ایک بلین ڈالر کلب
’اوینجرز اینڈ گیم‘ نے ریلیز کے ابتدائی 5روز میں دنیا بھر میں ٹکٹوں کی فروخت سے ایک ارب20کروڑ امریکی ڈالرز کما کر باکس آفس کی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اس طرح، صرف پانچ دن میں ایک ارب ڈالرز کا ہندسہ پار کرکے، اس فلم نے ہالی ووڈ کی آنے والی بڑی فلموں کے لیے ایک ایسا چیلنج کھڑا کردیا ہے، جسے عبور کرنا اگر ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہے۔
2بلین ڈالر کلب
اوینجرز اینڈ گیم نے اپنی ریلیز کے ابتدائی دو ہفتوں میں نہ صرف دو ارب ڈالر کا بزنس کیا بلکہ 2.27ارب ڈالر کی ریکارڈ کمائی کے ساتھ 1997ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’ٹائی ٹینک‘ کی مجموعی 2.18ارب ڈالر کمائی کے ریکارڈ کو بہت جلد پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ’ٹائی ٹینک‘ کو ہالی ووڈ کی تاریخ میں سب سے زیادہ آسکر ایوارڈز جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس فلم کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون تھے۔ تقریباً 22سال بعد اپنی فلم کا ریکارڈ ٹوٹنے پر ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے مارول اسٹوڈیوز کو اس فلم کی ریکارڈ ساز کامیابی پر مبارک باد کچھ ان الفاظ میں دی:’’ایک برفانی تودے نے ’ٹائی ٹینک‘ کو ڈبودیا تھا۔ اب ایک اوینجرز فلم نے میری ’ٹائی ٹینک‘ کو ڈبو دیا ہے۔ یہاں لائٹ اسٹورم انٹرٹینمنٹ میں موجود ہم تمام لوگ آپ کی شاندار کامیابی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں‘‘۔
صرف یہی نہیں، ’ایوینجرز اینڈ گیم‘ تاریخ میں تیز ترین دو ارب ڈالر کمانے والی فلم بن گئی ہے۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ 2009ء میں آنے والی فلم ’ایواٹار‘ کے پاس تھا، جس نے 47دنوں میں دو ارب ڈالر کمائے تھے۔ اینڈ گیم نے 11دن میں ہی 2بلین ڈالر کلب میں شمولیت اختیار کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔ کیا حُسن اتفاق ہے کہ، نہ صرف ’ٹائی ٹینک‘ بلکہ ’ایواٹار‘ کے ہدایت کار بھی جیمز کیمرون تھے۔
عالمی باکس آفس کے سارے ریکارڈ پاش پاش کرنے کے بعد اب ’اوینجرز اینڈ گیم‘ کے لیے اگلا اور واحد رہ جانے والاہدف ’ایواٹار‘ کا مجموعی کاروبار رہ گیا ہے۔ ’ایواٹار‘ نے اپنے لائف ٹائم میں 2.78ارب ڈالر کی کمائی کی تھی، جب کہ ’اوینجرز اینڈ گیم‘ اپنے ابتدائی تین ہفتوں میں تقریباً 2.53ارب ڈالر کماچکی ہے اور اب بھی اس کی نمائش جاری ہے۔ کیا ’اوینجرز اینڈ گیم‘ جیمز کیمرون کی ’ایواٹار‘ کے مجموعی کاروبار کو پیچھے چھوڑتے ہوئے تاریخ کی اب تک کی سب سے زیادہ کاروبار کرنے والی فلم بن جائے گی؟ فلمی ناقدین کے مطابق، سوال یہ نہیں ہے کہ اینڈ گیم، ’ایواٹار‘ کے مجموعی کاروبار کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دے گی بلکہ سوال یہ ہے کہ اینڈ گیم، ’ایواٹار‘ سے کتنا زیادہ کاروبار کرنے میں کامیاب ہوگی۔ اور سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا اینڈ گیم 3بلین ڈالر کمانے والی تاریخ کی پہلی فلم کا ریکارڈ اپنے نام کرپائے گی؟
آگے کیا؟
والٹ ڈزنی اسٹوڈیوز کے چیئرمین ایلن فریڈرک ہارن کا کہنا ہے،’ ’اینڈ گیم، مارول کی سنیمائی کائنات کا اختتام نہیں بلکہ ابھی بہت کچھ باقی ہے‘‘۔
اینڈ گیم،2008ء میں ’آئرن مین‘ سے شروع ہونے والی 22 فلموں کے سفر کی آخری فلم ہے۔ اگرچہ فلم سازوں کا کہنا ہے کہ یہ تین مرحلوں پر پھیلی فلموں کے سلسلے کی آخری فلم ہے، تاہم فلم بین اس سے متفق دکھائی نہیں دیتے اور وہ سوال کر رہے ہیں کہ اس فلم کے بعد کیا ہوگا؟ اوینجرز اینڈ گیم میں اس سلسلے کے بیشتر مقبول کردار اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں۔ یوں اگر اس سلسلے کی کوئی نئی فلم بنتی ہے تو وہ سابقہ فلموں سے خاصی مختلف ہو گی۔ فلمی نقادوں کا خیال ہے کہ اگر اس کے فلم ساز ادارے ’مارول سنیمائی کائنات (ایم سی یو) نے چوتھے فیز کیلئے کوئی نئی فلم بنائی تو اُس میں بلیک پینتھر، ڈاکٹر اسٹرینج اور گارڈئینز آف دا گیلیکسی کے کردار شامل ہوں گے کیونکہ ان کرداروں پر مبنی سیکوئل کی تیاری کا پہلے ہی اعلان کیا جا چکا ہے۔