لیجنڈ اسکواش کھلاڑی زرک جہاں خان کے بیٹے شاہ جہاں خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستقبل میں اسکواش مقابلوں میں پاکستان کی نہیں امریکا کی نمائندگی کریں گے۔
پاکستان سے کھیلنے کیلئے کئی بار پاکستان اسکواش فیڈریشن سے رابطہ کیا لیکن یہاں میرٹ پر نہیں سفارش پر کھلاڑیوں کو منتخب کیا جاتا ہے جبکہ امریکا میں ایسا نہیں، انہوں نے مجھے اپنے ملک کی جانب سے اسکواش میں حصہ لینے کی پیش کش کی جسے میں نے قبول کرلیا ہے۔
اب میں اسکواش میں امریکا کی نمائندگی کروں گا۔ امریکا کے شہر بوسٹن سے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے شاہ جہاں خان کا کہنا تھا کہ دو سال قبل فرانس میں ہونے والی ورلڈ چیمپئن شپ میں نے پاکستان کی نمائندگی کی تھی لیکن اس کے باوجود مسلسل عالمی مقابلوں میں شرکت سے محروم رکھا گیا۔
میں نے کئی بار فیڈریشن سے رابطہ کیا لیکن انہیں سفارشی کھلاڑی زیادہ پسند ہیں وہ میرٹ پر کسی کو منتخب کرنا نہیں چاہتے اس لئے میں نے اسکواش میں امریکا کی نمائندگی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جہان خان فیملی نے پاکستان اسکواش کیلئے گران قدر خدمات انجام دیں۔
لیکن پاکستان اسکواش فیڈریشن نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ آٹھ سال قبل میرے والد زرک جہاں خان کی خدمات پر تمغہ امتیاز کیلئے ان کا نام چنا گیا لیکن سفارش پر کسی اور کو دیدیا گیا۔ زرک جہاں خان نے جنگ کو بتایا کہ، وہ پاکستان کے واحد کھلاڑی ہیں جس نے ایشین گیمز میں پاکستان کو گولڈ میڈل دلوایا اس کے علاوہ بے شمار کامیابیاں حاصل کیں۔
عالمی رینکنگ میں میرا نمبر آٹھ تھا۔ اب میں امریکا شفٹ ہوگیا ہوں تو اسکواش فیڈریشن کہتی ہے کہ آپ امریکی ہیں، میرے بچے کا پاسپورٹ، شناختی کارڈ پاکستانی ہے، ہم پاکستان میں الیکشن کے دوران ووٹ کاسٹ کرسکتے ہیں لیکن فیڈریشن ہمیں پاکستانی تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
میں نے فیڈریشن سے کئی بار کہا کہ میں اپنے بیٹے کی سفارش نہیں کررہا ہے اسے میرٹ پر منتخب کریں لیکن ان کے پاس کوئی جواب نہیں وہ صرف اور صرف سفارش پر کھلاڑیوں کا انتخاب کررہے ہیں جس پر اختلاف ہے۔
مسلسل زیادتیوں کے بعد اب میرے بیٹے نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ امریکا کی نمائندگی کرے گا تو میں اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنوں گا۔ پاکستان میرا تھا میرا ہے اور میرا رہے گا۔ لیکن سفارشی لوگ ہمیں تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں۔