سکھر (بیورو رپورٹ) سوئی سدرن گیس کمپنی انتظامیہ کی جانب سے ماہ رمضان المبارک میں بھی گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں نمایاں کمی کی شکایات کا ازالہ نہ کیا جاسکا، سحر و افطار کے اوقات میں گیس کی بندش اور پریشر نہ ہونے سے لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ گنجان آبادی والے علاقوں جناح چوک، تھلہ چوک، نیم کی چاڑی، طارق روڈ، باغ حیات علی شاہ، میانی روڈ، بندر روڈ، شاہی بازار، گھنٹہ گھر چوک، پرانا سکھر، وسپور محلہ، بکھر چوک، رائل روڈ، قریشی روڈ، شالیمار، ریجنٹ سنیما، نواں گوٹھ، نیو پنڈ سمیت دیگر علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ اورانتہائی کم پریشر نے شہر اور گردونواح کے علاقوں میں طویل عرصے سے عوام کی پریشانی میں اضافہ کررکھا ہے۔ ماہ رمضان المبارک میں بھی سوئی گیس انتظامیہ نے عوامی شکایات کے ازالے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سحری و افطاری کے اوقات میں جب لوگوں کی اکثریت گھروں میں کھانا تیار کرنے سمیت دیگر امور خانہ داری کی انجام دہی کرتے ہیں تو مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں انتہائی کم ہوجاتا ہے اور بعض علاقوں میں تو گیس کی فراہمی معطل ہوکر رہ جاتی ہے، جس کی وجہ سے خواتین کو کھانا بنانے میں دشوار کن صورتحال سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے، متعدد لوگ پریشانی سے بچنے کے لئے ہوٹلوں، ریسٹورنٹس سے تیار شدہ کھانا خرید رہے ہیں جبکہ متوسط و غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے گھروں میں لکڑی کے کچے چولہے بنالئے ہیں اور لکڑیاں جلاکر ان پر کھانا تیار کررہے ہیں، شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ سوئی گیس کمپنی کے افسران کی مبینہ لاپرواہی کا نوٹس لیکر ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور عوامی شکایات کے ازالے کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر موثر اقدامات کئے جائیں۔