اسلام آباد (نیوز ایجنسیز) جعلی بینک اکائونٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری گرفتارہوتے ہوتے بچ گئےاور نیب کو خالی ہاتھ واپس جانا پڑا،ہائیکورٹ کی طرف سے سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ کی عبوری ضمانت میں 10جون تک توسیع کا حکم سامنے آنے پر گرفتاری کیلئے عدلت کے اندر اور باہر موجود نیب کی ٹیمیں مایوس ہو کر واپس لوٹ گئیں،ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر ہائیکورٹ کے چاروں اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اور جیالوں کی بڑی تعداد بھی ہائیکورٹ میں موجود تھی۔جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور جعلی بینک اکائونٹس کیس میں توسیع کے لئے سماعت کے دوران ایک ایسا ماحول پیدا ہوا جس سے یہ واضح ہو گیا کہ اگر عدالت نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سے مطمئن ہو گئی تو آصف زرداری کی عبوری ضمانت خارج کر دی جائے گی اور نیب ٹیم انہیں گرفتار کرلے گی، نیب کی ٹیمیں سابق صدر کی گرفتاری کیلئے کمرہ عدالت کے باہر اور ہائیکورٹ کے باہر موجود رہیں، نیب راولپنڈی کی طرف سے بلٹ پروف اور بکتر بند گاڑیاں بھی نیب کورٹ پہنچا دی گئی تھیں اور یہی لگ رہا تھا کہ سابق صدر کو کچھ دیر میں گرفتار کرلیا جائے گا،ممکنہ گرفتاری کی خبریں سامنے آنے پر پیپلز پارٹی کے جیالوں اور رہنمائوں کی بڑی تعداد بھی ہائی کورٹ پہنچ گئی جبکہ اسلام آباد پولیس کی طرف سے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے بھاری تعینات کرنے سمیت واٹر کینن، آنسو گیس کی شیلنگ اور قیدیوں کی وینز بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر کھڑی کر دی گئیں، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور پولیس کے سینئر افسران بھی ہائیکورٹ پہنچے تاہم عدالت کی طرف سے سابق صدر کی ضمانت میں 10جون تک توسیع کا حکمنامہ سنایا گیا تو گرفتاری کیلئے آنے والی نیب اہلکاروں اور افسران میں مایوسی پھیل گئی اور وہ واپس چلے گئے۔ضمانت میں توسیع کے فیصلے پر پیپلز پارٹی کے جیالوں نے خوشی کا اظہار کیا اور اپنے قائد کے حق میں نعرہ بازی کرتے رہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کی عمرہ روانگی کیلئے رخصت کے باعث سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف غیر قانونی اشتہارات ٹھیکے کا ریفرنس بغیر کارروائی کے 17 جون تک ملتوی کر دی ۔