سینیٹ نے معزز ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور کر لی۔
ججز سے اظہارِیکجہتی کی قرار داد مسلم لیگ نون کے رہنما اور سینیٹر راجہ ظفر الحق کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ حکومت معزز ججز کے خلاف ریفرنس واپس لے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ہائی کورٹس کے دو اور سپریم کورٹ کے ایک جج کے خلاف بداعمالی کے الزام میں سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) میں ریفرنسز دائر کئے ہیں۔
ان ججز پر بیرون ممالک جائیدادیں رکھنے کا الزام ہے جن کا انہوں نے گوشواروں میں ذکر نہیں کیا، یہ ریفرنسز صدر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر کئے ہیں۔
سپریم کورٹ کے جس موجودہ جج کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے ان کی بیوی کے نام پر مبینہ طور پر اسپین میں جائیداد بتائی جاتی ہے، لیکن انہوں نے دولت گوشوارے میں اسے ظاہر نہیں کیا۔
ریفرنس کے مطابق اسی طرح سندھ اور لاہور ہائی کورٹ کے دو ججوں کی برطانیہ میں جائیدادیں ہیں، آرٹیکل 209 کے مطابق معاملے کی تحقیقات کے بعد کونسل صدر کو رپورٹ دے کہ ان کی رائے میں جج اپنے منصب کی ذمہ داریاں نبھانے کے اہل نہیں یا بداعمالی کا مرتکب پائے گئے تو صدر مملکت انہیں اپنے منصب سے ہٹا سکتے ہیں۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف حکومتی ریفرنس کی تصدیق کیلئے صدر مملکت کو خط لکھ دیا ہےجس میں مبینہ ریفرنس کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ حکومت ریفرنس منظر عام پر لائے، منتخب لیکس سے کردار کشی ہورہی ہے، میرا فیئر ٹرائل کا حق متاثر اور عدلیہ کے ادارے کا تشخص مجروح ہورہا ہے۔
ادھر وفاقی حکومت کی جانب ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کے معاملے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد فخرالدین جی ابراہیم احتجاجاً مستعفی ہو گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریفرنس سپریم کورٹ کو دبائو میں لانے کی کوشش اور عدلیہ پر حملہ ہے۔
چیبرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ حکومت جمہوریت پسند ججوں کے خلاف سازش کر رہی ہے، حکومت سلیکٹڈ عدلیہ، سلیکٹڈ نیب، سلیکٹڈ اپوزیشن اور سلیکٹڈ صحافی چاہتی ہے،حکومت اپنے پسندیدہ جج لاناچاہتی ہے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی اورمسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ ججوںکے خلاف حملوں کی مزاحمت کریں گے۔حکومت عدلیہ پر مرضی مسلط کرنا چاہتی ہے۔
سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ باکردار اور شفاف شہرت کے حامل جج صاحبان پر سوچی سمجھی سازش کے تحت جعلی حکومت کے حملوں کی مسلم لیگ ن بھر پور مزاحمت کرے گی۔
ایک ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہاکہ باکردار اور شفاف شہرت کے حامل جج صاحبان پر سوچی سمجھی سازش کے تحت جعلی حکومت کے حملوں کی مسلم لیگ ن بھر پور مزاحمت کرے گی۔
مسلم لیگ نون نے ججز کے خلاف ریفرنسز پر پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیت میں اپنی صاحبزادی مریم نواز اور دیگر پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں ججز کے معاملے پر زور دیا تھا کہ نون لیگ اس حوالے سے حکمت عملی بنائے، جبکہ انہوں نے اپیل کی تھی کہ عوام عدلیہ بچاؤ تحریک کیلئے باہر نکلیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ جمہوریت پسند ججز کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، قوم عدلیہ بچاؤ تحریک کیلئے باہر نکلے، جو اس تحریک میں شامل نہیں ہوگا اسے قوم معاف نہیں کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے قومی غیرت کا جنازہ نکال دیا ہے، اب بس ہو گئی ہے، جس طرح حکومت نے میڈیا کو یرغمال بنایا ہے اب ججز کے خلاف ریفرنس لا رہی ہے،اتنے پاک صاف کردارکے حامل ججزکی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے ۔