• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججز کیخلاف ریفرنسز کی مخالفت کرینگے ،سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ بار

اسلام آباد، کراچی (نمائندہ جنگ، اسٹاف رپورٹر ) سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ بار نے کہا ہے کہ ججز کیخلاف ریفرنسز کی مخالفت کرینگے، جبکہ سندھ ہائیکورٹ بار نے اعلی عدالتوں کے ججز کیخلاف ریفرنس پر مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے، اس موقع پر رشید اے رضوی نے کہا کہ اگراچھے ججز کو فارغ کیا گیا تو 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج ،مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی حب الوطنی پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، کسی کو بھی کسی جج کی عزت سے نہیں کھیلنا چاہیے، اگر کسی کے خلاف کوئی ٹھوس شکایت ہے تو آئین اور قانون میں موجود طریقہ کار کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے، وہجمعرات کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،انہوں نے کہا کہ کچھ ایسی خبریں آ رہی ہیں جن کی تصدیق ہونا باقی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پرجتنے الزام لگے ہیں وہ اس سے زیادہ بڑے آدمی ہیں، ان خبروں کے پیچھے جو کوئی بھی ہے، ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جذباتی آدمی ہیں انہیں صدر پاکستان کو خط نہیں لکھنا چاہیے تھا اس سے قبل سپریم کورٹ میں کچھ ایسے فیصلے بھی ہوئے ہیں، جن سے ہر جج ہی شرمندہ ہے ، ماضی میں ججوں سے زبردستی فیصلے کرائے گئے تھے، کسی جج کے فیصلے کی بنیاد پر اس سے عنا د رکھنا غلط ہے، انہوںنے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ خود کو اکیلا نہ سمجھیں ملک بھر کے وکلا انکے ساتھ ہیں۔علاوہ ازیں وفاقی حکومت کی جانب سے اعلیٰ عدالتوں کے ججز کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کے معاملے پرسندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کاہنگامی اجلاس ہوا۔ جس میںوفاقی حکومت کی جانب سے اعلیٰ عدالتوں کے ججز کےخلاف ریفرنس کے معاملے پر مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔اجلاس سے سابق صدر سپریم کورٹ بار رشید رضوی اور دیگر وکلا نے خطاب میں کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کی گئی۔اگراچھے ججز کو فارغ کیا گیا تو 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے۔ صدر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن محمد عاقل ایڈووکيٹ نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کےخلاف ریفرنس سانحہ کوئٹہ کا کاؤنٹر بلاسٹ ہے اجلاس میں وکلا نے ریفرنس واپسی کے مطالبے پر مبنی مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ ایک ایماندار اور سچے انسان ہیں۔سندھ ہائی کورٹ بار انکے خلاف ریفرنس کی مذمت کرتی ہے۔ اس معاملے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد ایف ابراہیم نے احتجاجاً استعفٰی دیاہے۔ ججز کیخلاف ریفرنس آزاد عدلیہ پر حملہ ہے۔

تازہ ترین