• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی پنجاب کے شہر ملتان کی تحصیل جلال پورپیر والا میں قتل کیے گئے 8 افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، تمام افراد کی ان کے آبائی قبرستان میں تدفین کی جائے گی۔

گزشتہ روز نمازِ عید کے بعد ایک ہی خاندان کے 2 گروہوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد قتل اور 17 افراد زخمی ہو گئے تھے، واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

واقعے کے سلسلے میں غفلت پر ڈی ایس پی جلالپور اور ایس ایچ او تھانہ صدر کو معطل کر دیا گیا۔

بستی جعفراں میں افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب کالا جعفر نامی شخص اپنے 20 رشتے داروں کے ہمراہ نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد مسجد سے نکلا تو اس کے چچا غلام نازک کے گروپ نے فائرنگ کر دی۔

دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں کالا جعفر اپنے 7 ساتھیوں سمیت جاں بحق ہو گیا جبکہ اس گروپ کی جوابی فائرنگ سے مخالف گروپ کے 3 افراد بھی جاں بحق ہوگئے۔، واقعے میں مجموعی طور پر 17 افرد زخمی ہوئے۔

فائرنگ کے اس واقعے پر وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے نوٹس لینے پر آر پی او محمد وسیم نے موقع پر پہنچ کر خود معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، آر پی او کے مطابق واقعے میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اہل علاقہ کے مطابق دونوں گروپوں میں پرانی رنجش چلی آ رہی تھی اور پولیس کے پاس ایسی اطلاعات تھیں کے اس عید پر دونوں گروپس میں جھگڑا ہو سکتاہے تاہم پولیس کی جانب سے کوئی قبل از وقت اقدامات نہیں کیے گئے اور یہ اندوہنا ک واقعہ پیش آگیا۔

آر پی او ملتان نے انکوائری کمیٹی بنا دی ہے جو پولیس اہلکاروں کی اس واقعے میں غفلت کی نشاندہی کرے گی۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب عارف نواز نے عید کے روز ملتان میں 10 افراد کے قتل کے واقعے پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ڈی ایس پی کو معطل کر دیا اور سینئر افسران سے جواب طلب کر لیا ہے۔

آئی جی پنجاب عارف نواز نے ہنگامی ویڈیو لنک کانفرنس میں مقامی پولیس کو 48 گھنٹے میں تمام ملزمان کی گرفتاری کا الٹی میٹم دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے آر پی او خود پولیس اقدامات کی نگرانی کریں اور علاقے میں کشیدگی کے خاتمے کےلیے سی پی او خود فیلڈ میں رہیں۔

آئی جی پنجاب نے علاقے میں امن و امان کو یقینی بنانے کےلیے جاں بحق ہونے والوں کی آخری رسومات تک عارضی پولیس چوکی قائم کی کرنے کا حکم بھی دیا۔

انہوں نے کہاکہ علاقے میں کومبنگ آپریشنز کر کے 7 دن میں تمام جرائم پیشہ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

تازہ ترین