ملتان (نمائندہ جنگ )جلال پور پیروالہ میں عید کے روز مخالفین میں خونیں تصادم کے نتیجے میں ایک خاندان کے 8افراد سمیت 10 قتل، 17 زخمی ہو گئےجن میں سے 14کی حالت تشویشناک ہے وزیر اعلیٰ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا پولیس نے ،8ملزمان کو گرفتار کر لیا ، ممتاز عرف کالا جعفرعید نماز کے بعد رشتہ داروں کے ہمراہ گھرجارہاتھا ،مخالفین نےفائرنگ کردی ، 7جاں بحق ہوگئے،تفصیلات کے مطابق جلالپور پیر والا کی نواحی بستی جعفریں میں ملک ممتاز عرف کالا جعفر عید کی نماز پڑھنے کے بعد اپنے خاندان اور علاقے کے 20 سے زائد افراد کے ہمراہ پیدل گھر واپس آرہا تھا کہ غلام نازک گروپ جوکہ کالا جعفر کا رشتے میں چچا لگتا تھاا پنے ساتھیوں کے ہمراہ جدید اسلحہ سے لیس گلی میں گھات لگائے بیٹھا تھا جیسے ہی ملک ممتا ز عرف کالا جعفراپنے رشتہ داروں کے ہمراہ گلی میں داخل ہوا تو نازک گروپ نے جدید اسلحہ سے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی فائرنگ سے کالا جعفر سمیت آٹھ افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جس کے نتیجے میں ممتاز عرف کالا جعفراپنے11 سالہ بیٹے عصمت اللہ,گن مین عاقب جاویداور قریبی رشتہ داروں اختر، راحت، شوکت علی اور شفقت علی سمیت جاں بحق ہو گیا ایف آئی آر کے مطابق حملہ آور گروپ کے بھی 3 افراد بھی مارے گئے جبکہ 17زخإی ہو گئے جنہیں جلالپور اور ملتان نشتر ہسپتال داخؒ کرایا گیا جن میں سے 12کی حالت تشویشناک ہے نشتر ہسپتال کے مختلف وارڈز میں علاج جاری،نشتر لائے گئے 14 زخمیوں میں سے 2 زخمی افراد کو ڈسچارج کر دیا گیاجن میں اقبال عرف پپی ڈیہڑ، ماہی وال ڈیہڑ اور غلام عباس جعفر شامل ہیں،ذرائع کے مطابق مقتولین کے رشتہ داروں اینٹیں مار کر 3افراد ہلاک کردیئے نشتر ہسپتال کے مختلف وارڈز میں علاج جاری،لائے گئے 14 زخمیوں میں سے 35 سالہ عابد حسین اور 19 سالہ نصیب اللہ کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیاغلام عباس جعفر کے رشتہ داروں کے مطابق 65 سالہ مقتول غلام عباس جعفر حملہ آور گروپ کے ساتھ نہیں تھا بلکہ نماز عید کے بعد گھر واپس جاتے ہوئے وہ بھی فائرنگ کی زد میں آیا اور ملک ممتاز کالا گروپ کے نمایاں مخالف ملک غلام نازک جعفر سے رشتہ داری کی بنا پر اسے ایف آئی آر میں حملہ آوروں کا معاون ظاہر کیا گیا ہے۔ 5 نامعلوم ملزمان سمیت 22 ملزمان کے خلاف دفعہ 302، 324، 109، 148، 149 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔