سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر و شکارپور کے کچے کے جنگلات میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران 2پولیس افسران کی شہادت کے بعد ڈاکوؤں کیخلاف شروع کئے جانیوالا آپریشن عید الفطر کے ایام میں بھی آپریشن جاری رہا۔ ڈاکوؤں کے سرغنہ منیر مصرانی اور اس کے دیگر ساتھیوں کے ٹھکانوں کو گھیرے میں لے لیا، شاہ بیلو کے جنگلات کا کافی حصہ ڈاکوؤں سے کلیئر کرالیا گیا ہے، موثر حکمت عملی کی بدولت ڈاکوؤں کی متعدد پناہ گاہوں کو نذر آتش و مسمار کردیا گیا، پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کے اصل ٹھکانے کی طرف پیش قدمی تیزی سے جاری ہے، آپریشن میں 300سے زائد پولیس اہلکار کمانڈوز، بکتر بند گاڑیاں، اے پی سی چین، دور تک دیکھنے والی بینوں سمیت دیگر جدید آلات کا استعمال کیا جارہا ہے۔ عید سے قبل سکھر و شکارپورکے کچے کے علاقے شاہ بیلو میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران 2پولیس افسران جام شہادت نوش کرگئے تھے اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے جس پر پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کیخلاف بھرپور انداز سے کریک ڈاؤن شروع کیا گیا اور یہ آپریشن عید کے ایام میں بھی جاری رہا۔ اس حوالے سے ایڈیشنل آئی جی سکھر ریجن ڈاکٹر جمیل احمد نے جنگ کو بتایا ہے کہ شاہ بیلو کے جنگلات میں ماضی میں بھی متعدد آپریشن کئے جاچکے ہیں تاہم اس مرتبہ پولیس نے ایک موثر حکمت عملی کے تحت ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ کیا ہے اور ڈاکوؤں کے اصل سرغنہ منیر مصرانی اور اس کے دیگر ساتھیوں کے خلاف ہر گزرتے دن کے ساتھ گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، محدود وسائل میں رہتے ہوئے پولیس بہتر انداز سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جتنی کامیابی حاصل کرسکتے ہیں، کی جائے، تاریخ میں پہلے کبھی اتنا کامیاب آپریشن نہیں ہوا۔