پشاور (لیڈی رپورٹر)ٹرانس ایکشن الائنس نے خیبر پختونخوا حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مردان سے تعلق رکھنے والی خواجہ سراء شکیلہ پر بھتہ خوروں کی جانب سے مبینہ تشدد پر نوٹس لیا جائے اور ملزمان کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے۔گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں الائنس کے رہنمائوں فرزانہ اورآرزو خاننے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام لگایا کہ عید کے روز مردان کے رہائشی ملزما ن شاہ زیب ،منصور اور فخر عالم سمیت چھ افراد نے خواجہ سراء شکیلہ کو مسجد کے باہر سے اٹھا کر تین گھنٹے تک حبس بیجا میں رکھ کر تشد د کا نشانہ بنایا اور ان کے سر کے بال بھی منڈوا ئے، ملزمان نے خواجہ سراء سے دس لاکھ بھتہ کامطالبہ کیا تھا جس کے انکار پر مذکورہ ملزمان نے شکیلہ کو شدید کا نشانہ بنایا ، اس سے قبل بھی ملزمان شکیلہ سے بھتہ کی رقم اصول کر چکے ہیں ، شکیلہ پرتشددکیخلاف بی ڈویژ ن تھانہ مردان میں پولیس ایف آئی آربھی احتجاج کے بعد درج ہوئی لیکن اب تک صرف تین ملزمان گرفتار ہے جبکہ تین ملزمان ابھی بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2005 ء سے اب تک 1200 خواجہ سرائوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ گزشتہ چار سالوں میں64 خواجہ سراuوں کو قتل کیا جا چکا ہے اسلئے چیف جسٹس آف پاکستان اور صوبائی حکومت سے مطالبہ ہے کہ ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کر کے دیگر فرار ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقع سزا دی جائے اور انہیں انصاف کیساتھ مستقبل میں تحفظ فراہم کیاجائے ۔