• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے مالی سال کیلئے سندھ کا بجٹ آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ بجٹ کا تخمینہ 1300 ارب رکھنے اور تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ کراچی میں شاہراہوں، پلوں، فلائی اوورز اور انڈرپاسز کی تعمیر کے لیے 30ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔

سندھ کابینہ نئے مالی سال کی بجٹ تجاویز کی حتمی منظوری جمعہ 14 جون کو دے گی۔ ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کیلئے سندھ بجٹ کا تخمینہ 1300 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے بجٹ 60 ارب روپے خسارے پر مشتمل ہوگا۔

سندھ بجٹ پچھلے مالی سال کے 1144 ارب روپے سے 13.6 فیصد زائد ہے، ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ سندھ کسان کارڈ متعارف کرانے کی تجویز بھی دی گئی ہے، صوبائی ترقیاتی پروگرام کیلئے 280 ارب روپے، تعلیم کیلئے 205 ارب، صحت کے لئے 110 ارب، امن وامان کیلئے 105 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے۔

سندھ پولیس،ریونیو سمیت دیگر محکموں میں 20 ہزار ملازمین بھرتی کرنےکااعلان متوقع ہے، آمدنی10 فیصد اضافے سے 1240 ارب روپے رکھنے کی تجویزہے۔

بجٹ میں ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لیے 35 ارب روپے رکھے جائیں گے ،50 ارب روپے حکومت کی نئی اسکیموں کے لیے مختص کیے جائیں گے۔ بلدیاتی حکومتوں کے لیے 72 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔ کراچی میں شاہراہوں، پلوں، فلائی اوورز اور انڈرپاسز کی تعمیر کے لیے 30ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

نئے مالی سال کے لیے بجٹ میں تعلیم کے شعبہ میں غیر ترقیاتی بجٹ کو 205.739 ارب روپے کرنے کی تجویز ہے،محکمہ آبپاشی کیلئے 30 ارب، زراعت کیلئے 7ارب، محکمہ اوقاف کیلئے 42 کروڑ 50لاکھ روپے، لا اینڈ پارلیمانی امور کیلئے سوا دو ارب روپے، لائیواسٹاک اینڈ فشری کیلئے ڈھائی ارب روپے اور محکمہ اقلیتی امور کیلئے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویزہے۔

تازہ ترین