• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں )سینیٹ کا اجلاس بھی تلخی کا شکار ‘ایوان بالا سے اپوزیشن جماعتوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس اور آصف علی زرداری کی گرفتاری اور تاحال ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے کے معاملہ پر احتجاجاً یکے بعد دیگرے دو مرتبہ علامتی واک آؤٹ کیا‘سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ اپوزیشن کو ہراساں کیاجارہاہے جس پر سینیٹر شبلی فراز کا کہناتھاکہ ایوان کو یرغمال نہ بنایاجائے‘اپوزیشن نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے آئی ایم ایف کا قرار دیدیا۔ جمعہ کوسینیٹ میں سنیٹر شیری رحمٰن نے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف کا ہے ، روپے کی قدر میں کمی سے قیمتوں کی یلغار آگئی ہے ‘ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ خسارے کا بجٹ ہے‘تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر موٹرسائیکلیں چلنا تک بند ہو چکی ہیں‘ انکوائری تو ان کیخلاف ہونی چاہئے کہ دس ماہ میں پارلیمینٹ سے رجوع کئے بغیر اتنے بڑے قرضے لے لئے ہیں ‘یہ پاکستان کو دس ماہ میں بیچ کر آگئے ہیں ‘ لوگ دو ماہ کے بعد سڑکوں پر نکلیں گے ، حکومت تاش کے پتوں کی طرح گرے گی‘بنی گالہ کا ہیلی کاپٹر ہمارے ٹیکسوں سے چل رہا ہے‘پتہ نہیں جہاز کون چلا رہا ہے ، وہ بھی سر پکڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں ، کتنوں کی پکڑ دھکڑ کی جائے گی‘آصف زرداری نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اور پیش بھی ہوئے ہیں‘زرداری کا پروڈکشن آرڈر جاری ہونا چاہیے‘ ہمارے کارکن اور جیالے ایسی چیزوں سے نہیں ڈرتے‘ ہم واک آؤٹ کرتے ہیں ۔

تازہ ترین