لندن (جنگ نیوز) پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید سے ہائوس آف کامنز لندن میں ان کے دفتر میں ملاقات کی اور باہمی دل چسپی کے امور پر بات چیت کی جبکہ شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو کو فون کر کے ان سے خطے کی صورت حال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان ہائی کمیشن کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ساجد جاوید اور شاہ محمود قریشی نے سٹریٹیجک ڈائیلاگ کے فروغ (ای ایس ڈی) کے انسٹی ٹیوشنل فریم ورک کے تحت جاری سیکورٹی کوآپریشن کا جائزہ لیا۔ پاکستانی ہائی کمشنر نفیس زکریا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پاکستان اور برطانیہ نے دونوں ملکوں کی لا انفورسمنٹ ایجنسیز کے مابین آپریشنل لیول اور کائونٹر ٹیررازم اقدامات کے سلسلے میں جاری تعاون کو نیشنل ایکشن پلان کے مطابق مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ شاہ محمود نے برطانوی حکومت کی جانب سے ٹیکنیکل اسسٹنس اور سپورٹ فراہم کرنے پر برطانوی ہوم سیکرٹری کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پبلک ڈپارٹمنٹس میں کپیسٹی بلڈنگ اور ٹیررازم، آرگنائزڈ کرائم اور غیرقانونی امیگریشن کی عالمی جنگ میں کامیابیاں حاصل کرنے کیلئے انفارمیشن شیئرنگ میں پیشرفت کی مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ منی لانڈرنگ کی لعنت کا خاتمہ اور دونوں ملکوں کے درمیان جسٹس اور احتساب پارٹنرشپ انتظامات کریں گے۔ ساجد جاوید نے برطانوی حکومت کی اس خواہش کا اظہار کیا کہ برطانیہ اینٹی منی لانڈرنگ اور آرگنائزڈ کرائم سے نمٹنے کی کوششوں میں پاکستان کا پارٹنر بننا چاہتا ہے۔ دونوں منسٹرز نے بیرون ملک چوری شدہ اثاثوں کی واپسی کیلئے مل کر کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کرپشن کے انٹرنیشنل لیگل انسٹرومنٹس اینڈ کنونشنز کے مطابق دولت کی واپسی کیلئے ڈومیسٹک کوششوں کو یڑھانے کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا۔ دونوں منسٹرز نے برطانوی سرزمین سے پاکستان کے خلاف نفرت کے بیج بونے کی مذموم مہم چلانے والے عناصر کی بیخ کنی کیلئے کام کرنے کا وعدہ کیا۔ امیگریشن اور ویزا سے متعلق معاملات بھی اس ملاقات میں زیر بحث آئے۔ شاہ محمود نے ہوم سیکرٹری کو پاکستان کے لبرالائزیشن ویزا رجیم کے متعلق بھی آگاہ کیا، جو برٹش نیشنلز، خاص طور پر بزنس پرسنز اور ٹورسٹس کو سہولت کیلئے بنایا گیا ہے۔ فارن منسٹر نے لیگل مائیگریشن پر ڈائیلاگ کی ضرورت پر زور دیا جو کہ ہیومن ریسورس کی ایمرجنگ ضروریات کے پیش نظر اہم ہے اور پاکستان کے پاس بڑے انسانی وسائل ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے خطے کی صورت حال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ لندن میں موجود وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ کی گفتگو میں خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت اہم اقدامات سے امریکی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لئے پاک امریکا تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ایف اے ٹی ایف سے متعلق اقدامات پر عملدرآمد کے امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لئے کام کر رہی ہے، مالیاتی اداروں، انشورنس کمپنیوں اور اسٹاک ایکسچینج کے داخلی کنٹرول کو بہتر بنایا گیا۔ پاکستانی اور امریکی وزرائے خارجہ کے درمیان گفتگو میں افغان امن عمل میں پاکستان کی طرف سے جاری سہولت کاری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں رہنماؤں نے افغان امن عمل پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پُر امن افغانستان پورے خطے کے امن و استحکام اور تعمیر و ترقی کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہم آہنگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔