اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے محکمہ خوراک بلوچستان کے گندم کی خوردبرد میں ملوث ملازمین کی سزاکیخلاف دائر اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کو ہائیکورٹ سے ملنے والی سزا ئیں کالعدم قرار دیدی ہیں جبکہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ادارہ جاتی غفلت پر نیب قانون کا اطلاق کیسے ہو سکتا ہے ؟ شک و شبہ سے بالاتر کیس کو ثابت کرنا نیب کا کام ہے، ملزم خاموش بھی رہے تو جرم ثابت کرنا نیب کی ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے منگل کے روز کیس کی سماعت کی تو فاضل چیف جسٹس نے ریکارڈ کا جائزہ لینے اور وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیئے کہ ملزم خاموش بھی رہے تو جرم کو نیب نے ثابت کرنا ہے، گندم خوردبرد میں ملوث ٹھیکیداروں نے پلی بارگین کرلی ہے، حکومت کا نقصان پلی بارگین سے ریکور ہو گیا ہے ، محکمہ خوراک کے ملازمین نے اپنے کام میں غفلت کی ہے تو ان کیخلاف محکمانہ کارروائی ہونی چاہیئے ، ادارہ جاتی غفلت پر نیب قانون کا اطلاق کیسے ہو سکتا ہے؟بعد ازاں عدالت نے مذکورہ بالاحکم جاری کرتے ہوئے اپیلیں نمٹا دیں۔