• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسم گرما میں کرنے کے بہت سے کام ہوتے ہیں اور کئی پلان بھی بنائے جاتے ہیں۔ اس موسم میں اپنی مصروفیت سے کچھ وقت نکال کر باغبانی کی طرف توجہ دیں، جو آگ برساتے سورج، بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور جھلسانے والی دھوپ کی شدت میں کمی کا احساس دلاتی ہے اور آپ راحت محسوس کرتی ہیں۔ جمالیاتی ذوق رکھنے والی خواتین گھر میں باغیچے کی اہمیت و افادیت سے بخوبی واقف ہوتی ہیں لیکن اس شوق کی تکمیل انھیں موسم گرما میں مشکل معلوم ہوتی ہے۔ آج ہم اپنی تحریر میں کچھ ایسی تجاویز کا ذکر کرنے جارہے ہیں، جو موسمِ گرما میں باغبانی کے دوران پیش آنے والی مشکلات میں آپ کے لیے سود مند ثابت ہوں گی۔

گھا س سے متعلق امور

سلیقے اور قاعدے قرینے کے ساتھ منظم کیے گئے باغیچے میں گھاس ناگزیر ہوتی ہے لیکن جب موسم گرم ہونے لگتا ہے تو گھاس پات اُگنے لگتی ہے۔ یہ عمل اکثر اوقات آپ کے باغ کی خوبصورتی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے، جسے روکنے کے لیے درج ذیل تجاویز پرعمل کریں۔

٭پودوں کی حفاظت کی غرض سےادھ سڑی گھاس بچھانا

٭گھاس کی پیداوار روکنے کیلئے چٹائی کا استعمال

٭ کاشتکاری

کھاد کا انتخاب

بازار میں کئی طرح کی کھاد دستیاب ہیں، جن میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے سے قبل باغبانی کے ماہرین سے مشورہ کرنا زیادہ بہتر رہتا ہے کہ کون سی کھاد آپ کے باغیچے کے لیے بہترین ثابت ہوگی۔ بعض اوقات باغیچے کی خوبصورتی اور پودوں کی اقسام کے باعث ایک کے بجائے مختلف قسم کی کھاد کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کھاد کی اکثر اقسام پودوں اور پھولوں کو مناسب غذائیت فراہم نہیں کرپاتیں، اسی لیے بہتر ہے کہ کھاد کا انتخاب کرنے سے قبل ماہرینِ باغبانی کی رائے لے لی جائے۔

موسمی سبزیاں

موسم گرما جن سبزیوں کی کاشت کے حوالے سے بہترین تصور کیا جاتا ہے، ان میں پھلیاں، اجمود (شلجم نما پودا)، مکئی، مرچ، ٹماٹر، بینگن، کریلا، شملہ مرچ، ہری مرچ، توری، اروی، بھنڈی، ہلدی، کدو، آلو وغیرہ شامل ہیں۔ مٹی اور گرم دن کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سبزیوں کی کاشت بہترین رہے گی۔

مٹی کی تیاری

باغبانی کے لیے بہترین مٹی وہ ہے جوبوئے گئے بیج کو تیزی سے بڑھنے اور پھلنے پھولنے کی جانب مائل کرے۔ کاشتکاری کا عمل مٹی کو توڑنے، تمام غذائیت فراہم کرنے اور پودوں کے تمام حصوں تک پانی کو بہم پہنچانے میں مدد دیتا ہے۔ مٹی کی تیاری کے حوالےسے زمین کا بالائی حصہ اہم ہے کیونکہ اسی حصے سے پودا پانی اورخوراک حاصل کرتاہے۔ اگر آپ کیاری میں پودا لگا رہی ہیں تو تقریباً ایک فٹ گہرائی تک زمین کو نرم اور بھربھرا کرلیں۔ اس میں سے پتھر، پلاسٹک اورکنکر وغیرہ نکال کر اچھی طرح صفائی کرلیں، پھر مٹی میں اچھی طرح کھاد ملا دینے سے یہ تیار ہوجائے گی۔

مردہ پتوں اور چھال کی کٹائی

بہار کے موسم کے بعد نرگس،سنبل اورڈیفوڈل(موسم بہار کا پھول ) مرجھانے لگتے ہیں۔ اگر آپ غور کریں کہ ان پودوںکی پتیاں پیلی ہونے لگی ہیں تو فوری طور پر ان کی کاٹ چھانٹ کردیں۔اس عمل کے ذریعے پودے یا پھولوں کے دیگر حصوں کو انفیکشن سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ تاہم، اگر پتے ہرے ہیں تو ان کی کٹائی ہر گز نہ کریں، نہ ہی انہیں پھول اور پودے سے علیحدہ کریں۔

پانی کب دیا جائے ؟

آپ کے پودے پیاسے ہیں یا نہیں، یہ جاننے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنی انگلی کو مٹی کے درمیان میں رکھیں اور دبائیں، اگر یہ نم محسوس ہو تو پانی مت دیں۔ لیکن اگر آپ کے باغیچے میں کنٹینر پلانٹ موجود ہیں تو انھیں پانی تب دیں جب وہ آپ کو خشک محسوس ہوں۔ موسم گرما کے دوران کنٹینر پلانٹ کو دن میں دو مرتبہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اگر دن میں دو بار پانی دینا مشکل ہے تو پھر ان پودوں کو کنٹینر سے کسی اور محفوظ جگہ منتقل کرنے کے بارے میں سوچیں ۔

نئے اور پھل دار پودوں کی حفاظت

ماہرین کہتے ہیں کہ موسم گرما میں پھل دار پودوں کی خصوصی دیکھ بھال کریں کیونکہ سورج کی شعاعوںاورزیادہ گرمی کی وجہ سے ان کے پتوں کے مسام بند ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے ضیائی تالیف (Photosynthesis)کا عمل صحیح طور پر نہیں ہوپاتا اور پودوں میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ نئے پودوں اور لگائی گئی سبزیوں کو بھی سورج کی تپش سے بچانے کی ضرور ت ہوتی ہے۔ ان پودوں کو50فیصد شیڈ کلاتھ (سائبان)، جالی کے پرانے پردوں یا کھجور کی چھال سے ڈھانپنے کا انتظام کریں، اس طرح یہ پودے سورج کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ رہیں گے۔

تازہ ترین