• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وٹامن ڈی ہمارے جسم کا وہ اہم جز ہے جس کی کمی لوگوں کو کافی بھاری پڑسکتی ہے کیونکہ ہماری ہڈیوں کی ساخت، بڑھوتری اور حفاظت کا دارو مدار کیلشیم اور وٹامن ڈی پر ہی ہوتا ہے، دنیا کی 13 فیصد آبادی وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہے ۔


جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کو سورج کی روشنی کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہےتاہم مارکیٹ میں اس کی ادویات بھی موجود ہیں۔

اس وٹامن کی کمی کی علامات میں چڑچڑا پن اور ڈپریشن، عام امراض سے صحت یابی میں دیر ہونا، مناسب نیند کے باوجود ہر وقت تھکاوٹ،کمردرد، جوڑوں کےدرد، پٹھوں کی کمزوری یا تکلیف، بہت زیادہ پسینہ آنا شامل ہے۔

وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے چار مشروبات درج ذیل ہیں۔

دودھ

دودھ کیلشیم اور وٹامن ڈی کا بہترین قدرتی ذریعہ ہے، بشرطیکہ دودھ خالص ہو اور گائے، بکری، بھیڑ اور بھینس کا ہو۔ یاد رہے بھیڑ کے دودھ میں وٹامن ڈی بکثرت پایا جاتا ہے۔

مالٹے کا جوس

مالٹے میں بہت سارا غذائی مواد پایا جاتا ہے جیسے کہ فرکٹوز‘ گلوکوز اور دوسرے کئی سکری مواد ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ بہت سارے نمکیاتی مواد بھی اس پھل میں موجود ہوتے ہیں۔

روزانہ ایک گلاس مالٹا کا جوس پورے دن جسم میں متعلقہ وٹامنز کو پورا رکھتا ہے۔جس سے جسم میں وٹامنز کی ضرورت پوری ہوتی رہتی ہیں۔

دہی سے بنے مشروبات

دہی میں شامل کیلشیم اور وٹامن ڈی ہڈیوں کے لیے انتہائی اہم ہیں اور اس کا روز مرہ استعمال ہڈیوں کی مضبوطی میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے جب کہ ہڈیوں کو بہت سی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔دہی سے بنے مشروبات کا ایک کپ روزانہ جسم میں پوٹاشیم، فاسفورس، وٹامن بی 5، آیوڈین اور زنک کی کمی کو پورا کرتا ہے اور صحت مند زندگی اور توانا زندگی دیتا ہے۔

سویا دودھ

سویا بین سے بنی مصنوعات دنیا میں بہت استعمال کی جاتی ہیں۔ بالخصوص اسے سبزی خور لوگ گوشت اور دودھ کے نعم البدل کے طور پر استعمال کرتے ہیں کیونکہ اس میں نشاستہ کم اور پروٹین زیادہ ہوتے ہیں۔

سویا دودھ گائے کے دودھ کے مقابلے میں کم مٹھاس کا حامل ہوتا ہے۔ وزن کم کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کیلئے بھی یہ بہترین ثابت ہوتا ہےکیونکہ اس میں چینی کی مقدار کم ہوتی ہے۔ سویا دودھ میں پروٹین کی وجہ سے یہ ایک مؤثر مدافعتی نظام بوسٹر بھی سمجھا جاتا ہے، جو اینٹی بائیڈ سے پیدا ہوتا ہے۔ سویا دودھ سے مدافعتی نظام بہتر ہوتا ہے۔

تازہ ترین