• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس، سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس 2 جولائی کو ہوگا

اسلام آباد ( رانا مسعود حسین، جنگ رپورٹر ) ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل سپریم کورٹ کے جج، مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سندھ ہائی کورٹ کے جج ، مسٹر جسٹس کے کے آغا کے خلاف دائر صدارتی ریفرنسز کی 2جولائی کو مزید سماعت کرے گی ،اگرچہ اس کی سرکاری سطح پر کوئی تصدیق نہیں ہوئی تاہم پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ،سید امجد شاہ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ انہیں بھی وکلاء کے ذریعے ہی علم ہوا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل 2جولائی کو ریفرنس کی سماعت کرے گی،قبل ازیں چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد،جسٹس شیخ عظمت سعید ،پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس علی محمد شیخ پر مشتمل 5رکنی سپریم جوڈیشل کونسل نے 14جون کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل انورمنصور بطور پراسیکیوٹر پیش ہوئے تھے ،اور دونوں ریفرنسز پر ابتدائی دلائل پیش کئے تھے ،تاہم سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کی کارروائی سے متعلق سرکاری یا غیر سرکاری سطح پر کسی قسم کی کوئی بات سامنے نہیں آئی ،دریں اثناپاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین سید امجد شاہ نے کہا ہے کہ30جون کو پاکستان بار کونسل کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون وانصاف بیرسٹر فروغ نسیم کی پاکستان بار کونسل کی رکنیت کی منسوخی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا جبکہ اسی روز ہی پاکستان بار کونسل کی جنرل باڈی کے اجلاس میں پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ،اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی ،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری ،تمام بار کونسلوں کے وائس چیئرمین اور تمام بار ایسوسی ایشنوں کے صدور پر مشتمل وکلاء کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا جائے گا ،جس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آغا کے خلاف دائر صدارتی ریفرنسز کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی ،انہوںنے کہا کہ پاکستان بار کونسل نے پچھلے ایک اجلاس میں قرار داد منظور کرتے ہوئے وزیر قانون وانصاف بیرسٹر فروغ نسیم کی پاکستان بار کونسل کی رکنیت معطل کرتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کردیا گیا ہے ،جس کے جواب کی روشنی میں ان کی رکنیت سے متعلق فیصلہ کیاجائے گا، انہوںنے کہاکہ پی بی سی نے اپنے اجلاس میں آبزرو کیا ہے کہ بیرسٹر فروغ نسیم نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے میں بھی فعال کردار ادا کیا ہے ،30جون کو پاکستان بار کونسل کے اجلاس میں ان کے جواب کا جائزہ لیا جائے گا ،اگر وہ تسلی بخش نہ ہوا تو ان کی پاکستان بار کونسل کی رکنیت منسوخ کردی جائے گی ۔ دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان ،مسٹر جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے سوموار24جون سے شروع ہونے والے 5روزہ عدالتی ہفتہ کے دوران اسلام آباد میں مختلف مقدمات کی سماعت کے لئے 2 بنچ تشکیل دے دیئے ہیں،لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس ہفتہ بھی کسی بنچ کا حصہ نہیں ہیں۔
تازہ ترین