وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان پر امن اور خوش حال افغانستان کی حمایت کرتا ہے، پر امن اور خوش حال افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔
لاہور پروسس کے نام سے افغان امن کانفرنس بھوربن میں شروع ہو گئی، جس میں گلبدین حکمت یار، رشید دوستم، استاد عطا نور، محمد محقق اور کریم خلیلی سمیت 18 افغان سیاسی جماعتوں اور دھڑوں کے 57 وفود شریک ہیں۔
افغان امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان بحران کی وجہ سے پاکستان بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان مسئلہ حل کرنے کے لیے پاکستان بھرپور کردار ادا کر رہا ہے، الزام تراشی کے ماحول سے نکلنا ضروری ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں، پاکستان لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خلوص نیت سے افغان امن عمل کی حمایت کر رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان بھی افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا ہے کہ میں نے افغانستان کا تین بار دورہ کیا ہے، افغانستان کے مستقبل کے حکمراں افغان ہی ہونے چاہئیں۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان افغانستان کی تعمیر و ترقی کے اقدامات کی حمایت کے لیے پر عزم ہے۔
صدر مملکت عارف علوی کانفرنس کے شرکاء کو ظہرانہ دیں گے، وہ افغان رہنما، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات بھی کریں گے۔