مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ میاں صاحب کا دل کاعارضہ پرانا ہے اور انہیں تیسرا ہارٹ اٹیک اڈیالہ جیل میں ہوا جس سے متعلق انہیں اورہمیں لاعلم رکھا گیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جس وقت میاں نواز شریف کو جیل میں تیسرا ہارٹ اٹیک ہوا تو انہیں بھی اس سے لاعلم رکھا گیا اس موقع پر مجھے جیل میں سپرٹنڈنٹ کے کمرے میں طلب کرکے کہا گیا تھا کہ میاں صاحب کو جیل سے اسپتال جانے پر راضی کیا جائے۔
مریم نواز نے کہا کہ میرے کہنے پر بھی میاں صاحب نے اسپتال جانے سے انکار کیا،ان کا کہنا تھا کہ میں اسپتال گیا تو آپ جیل میں اکیلی رہ جائیں گی، جس پر میں نے جیل حکام سے کہا کہ جب وہ نہیں جانا چاہ رہے تو نہ لے جائیں ۔
میری اس بات پر جیل حکام نے کہا کہ یہ بہت بڑا رسک ہو جائے گا،اس کے بعد انہوں نے میاں صاحب کے ذاتی معالج کو لاہور سے بلوایا۔
مریم نواز نے بتایا کہ جیل میں نہ میری میاں صاحب تک رسائی تھی نہ انکی کوئی معلومات دی جاتی تھی ،میاں صاحب واپس آئے تو میری ان سے 10 منٹ ملاقات ہوئی۔
اسپتال میں میاں صاحب نے ڈاکٹرز کو کہا کہ مریم اڈیالہ میں اکیلی ہے انہیں جیل واپس جانا ہے، اس وقت بھی میاں صاحب کو نہیں پتہ تھا کہ انہیں کیا ہوا ہے ۔
مریم نواز نے بتایا کہ مجھے بعد میں ہمارے معالج نے بتایا کہ میاں صاحب کو اس دن ہارٹ اٹیک ہوا تھا،انہوں نے کہا کہ جیل کے عملے نے ہمیں کوئی ریکارڈ نہیں دیا تھا، بعد میں پمز سے ہمیں ان کی ڈسچارج سلپ ملی جس میں واضح طورپر لکھا تھا کہ میاں صاحب کو ہارٹ اٹیک ہوا تھا ۔
مریم نواز نے الزام لگایا کہ ہارٹ اٹیک کو مکمل طور پر حکومت اور جیل حکام نے چھپایا ،اس پر بہت بڑی غفلت برتی گئی، کوئی نقصان ہوجاتا تو ذمہ داری کس پر آتی ؟
مریم نواز نے بتایا کہ اس سے پہلے بھی نواز شریف کی دو میجر ہارٹ سرجریز ہوچکی ہیں۔