مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے میثاق معیشت اور 10سالہ قرضوں کی تحقیقات کا کمیشن مسترد کردیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز نے کہا کہ مینڈیٹ چرانے والے سے میثاق نہیں کرتے، انہیں نشان عبرت بناتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو اپوزیشن جماعت بھی حکومت کی گرتی ساکھ کو سہارا دے گی وہ جرم کا ساتھ دینے کی مرتکب ہوگی، یہ میثاق معیشت نہیں مذاق معیشت ہوگا۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ نالائق اعظم کی حکومت کو کوئی این آر او اور کوئی کندھا نہیں دینا چاہئے، ان کی ذاتی رائے یہی ہے کہ ووٹ چرانے والوں سے بات اور نہ ہی میثاق کرنا چاہیے۔
مریم نواز نے گزشتہ 10سالہ قرضوں کی تحقیقات کا کمیشن بھی مسترد کردیا اور کہا کہ حکومت نے نیب اور تحقیقاتی ایجنسیوں کو شامل کرکے کمیشن نہیں جے آئی ٹی بنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن ضرور بننا چاہیے مگر وہ صرف 10سال کا نہیں بلکہ 1999ء سے 2019ء تک لئے گئے قرضوں کی تحقیقات کرے، جس میں موجودہ حکومت کے 10ماہ بھی شامل ہوں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 10ماہ میں 5ہزار ارب روپے کا قرض لیا،تحقیقات کسی بین الاقوامی آڈٹ فرم کی جانب سے ہونی چاہیے جو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرے۔