سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ لفظ ’سلیکٹڈ‘ پر پابندی لگائے جانے کے متعلق مشاورت کروں گا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام نے آصف زرداری کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا۔
اس موقع پر ایک صحافی نے سابق صدر سے دریافت کیا کہ زرداری صاحب قومی اسمبلی میں سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی لگ گئی ہے اس پر آپ کیا کہیں گے؟
آصف علی زرداری نے جواب دیا کہ دیکھ لیں، اس پر قانونی ماہرین سے بات کرتا ہوں، پارلیمنٹیرین سے بھی مشاورت کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پتہ کرتے ہیں کہ یہ پابندی لگا بھی سکتے ہیں یا نہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ زرداری صاحب حکومتی ارکان کی جانب سے گزشتہ حکومت پر لعنت بھیجی گئی، چور ڈاکو بھی کہا گیا اس سلسلے میں آپ کیا کہیں گے؟
آصف زرداری نے جواب دیا کہ آپ دیکھ لیں یہ کیا کرتے ہیں۔
سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی سے ملاقات کے متعلق صحافی کے پوچھنے پر سابق صدر نے بات مسکراتے ہوئے ٹال دی۔
واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری کو جعلی بینک اکاونٹس کیس میں ضمانت مسترد ہونے پر 10 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔
وہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کے بعد باقاعدگی سے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔
گزشتہ سماعت کے موقع پر احتساب عدالت نے آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 11 دن کی توسیع کر دی تھی اور نیب سے انہیں 2 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔