• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک ایسے وقت میں جب دنیا میں پٹرول اور ایندھن کی سخت قلت پیدا ہوتی جارہی ہے اور ماحولیاتی آلودگی میں بھی روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے، ایسی گاڑیاں وقت کی اہم ضرورت ہیں جو آلودگی کم سے کم پھیلائیں اور ماحولیات کو بہتر رکھنے میں مدد گار ثابت ہوں۔ ملک میں جہاں پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والے ذرائع آمد و رفت کی وجہ سے فضا میں خارج ہونے والی زہریلی گیسوں کے اخراج سے بے شمار مسائل کا سامنا ہے وہیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ بھی قابو سے باہر ہے۔ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے اور سستا ایندھن فراہم کرنے کیلئے وزیراعظم نے گزشتہ ماہ پاکستان میں الیکٹرک کاریں متعارف کروانے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔ وزیراعظم کے اِس عزم کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مشیر امورِ صنعت و تجارت عبدالرزاق دائود نے اعلان کیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لئے نئی پالیسی مرتب کی جائے گی، جس کی تکنیکی رپورٹ تیار کرنے کے لئے انجینئرنگ ڈولپمنٹ بورڈ کو احکامات دے دیئے گئے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ نئی الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا کر بنائی جائے گی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنانے کے لئے وزارت موسمیاتی تبدیلی سے تجاویز مانگی ہیں اور ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی کے لئے وزارت کی تجاویز اہم ہوں گی۔ روز افزوں بڑھتی مہنگائی اور ماحولیاتی آلودگی میں الیکٹرک کاریں ایک نعمت ثابت ہو سکتی ہیں۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ اِن گاڑیوں کی قیمت شہریوں کی پہنچ میں ہونا چاہئے تاکہ اِن کی زیادہ فروخت اور استعمال سے ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی ہو سکے جس سے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جا سکے گا۔ عوام میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے دیگر ترقی یافتہ ممالک، جہاں ایسی کاروں کا استعمال عام ہے، کی طرح پاکستان میں بھی اِس گاڑی کی خرید پر ٹیکس میں خصوصی چھوٹ دی جانا چاہئے۔ امید کی جانا چاہئے کہ الیکٹرک کاروں کی نئی پالیسی عوام دوست ہو گی جس سے کم آمدنی والے افراد بھی بھرپور فائدہ اٹھا سکیں گے۔

تازہ ترین