اسلام آباد (مانیٹرنگ سیل،ایجنسیاں)سابق صدر آصف علی زرداری نے بابر اعوان کی بریت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعوان بری نہیں ہونگے تو اور کون ہو گا ؟ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ثابت ہو گیا کہ ووٹ چوروں کو سات خون بھی معاف ہیں حکومتی رکن کی بریت نے ’تحریک احتساب‘ کی قلعی کھول دی، قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ایک ہی کیس میں دو مختلف فیصلے سوالیہ نشان ہیں، ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ دوغلی پالیسی کو نہیں مانتے، شازیہ مری نے کہا کہ عمران کے احتساب میں صرف جیالوں کاٹرائل، لوٹوں کا نہیں،حسن مرتضٰی نے کہا ہے کہ نیب عدالتیں ملزم کی پارٹی دیکھ کر فیصلہ کرتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نندی پور کیس میں بابر اعوان کی بریت پر سابق صدر آصف علی زرداری نے کا کہنا ہے کہ بابر اعوان بری نہیں ہونگے تو اور کون ہو گا ؟ صحافی نے بابر اعوان کی بریت اور پرویز اشرف کی درخواست مسترد ہونے سے متعلق سوال کیا تو آصف علی زرداری نے کہا کہ اس طرح تو ہو تا ہے اس طرح کے کاموں میں ۔مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ثابت ہو گیا کہ ووٹ چوروں کو سات خون بھی معاف ہیں اور اپوزیشن ارکان کو’آٹا گوندھتے ہلنے‘ پر بھی سزا ملے گی، نیب نیازی گٹھ جوڑ کا ایک اور ناقابل تردید ثبوت سامنے آگیا، نندی پور ریفرنس میں حکومتی رکن کی بریت نے ’تحریک احتساب، کی قلعی کھول دی، بابر اعوان اور راجہ پرویز اشرف نئے اور پرانے پاکستان کے انصاف کی واضح تصویر ہیں۔عمران کنٹرولڈ نیب کی حقیقت قوم اور دنیا کے سامنے آچکی ہے، ضمانتیں، بریت، عدم گرفتاری حکمران جماعت کے لیے جب کہ گرفتاریاں، جیلیں اور وارنٹ اپوزیشن کے لیے ہیں۔