احتساب عدالت نے حمزہ شہباز شریف کو مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔
حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملزاور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت نیب کے وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کے اثاثے ان کی آمدن سے زائد ہیں، حمزہ شہباز سے ریکارڈ میچ کرانے کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔
نیب کے تفتیشی افسر نےبتایا کہ حمزہ شہباز نے آمدن اور اثاثوں پر سوال کا جواب بعد میں دینے کا کہا ہے۔
نیب نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع کی استدعا کی تھی۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ شہباز شریف نےمیثاق معیشت کا کہا مگر اُسےگالی بنا دیا گیا، حکومت والے انا پرسیاست کر رہے ہیں، انہیں آگے بڑھنا چاہیے، وقت اُن کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ پاس کرانا بڑی بات نہیں ،معاشی بحران حل کرنا ہوگا،یہ بجٹ خسارہ کس طرح پورا کریں گے، مسلم لیگ ن کے زمانے میں ایسا خسارہ نہیں تھا، اس وقت ملک میں معاشی ایمرجنسی کی ضرورت ہے۔
حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ ملکی سالمیت کو خطرہ ہے، وہ ملکی سالمیت کے لئے دعا گو ہیں، گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ کرکے غریبوں پرایک اور وار کر دیا گیا ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ موجودہ بجٹ خودکش دھماکے کی مانند ہے، یہ احتساب نہیں بلکہ عمران نیازی کا انتقام ہے۔