کراچی (محمد ناصر، جنگ نیوز) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کے معاملات پر سلیکٹڈ وزیراعظم سے نہیں ریاست پاکستان سے بات کریں گے، پورا یقین ہے کہ جب بات کرنے کا موقع آئے گا تو یہ سلیکٹڈ شخص نہیں ہوگا، بجٹ پاس نہیں بلڈوز ہوا، حکومت سلیکٹڈہے،اب انہیں کیا سمجھائوں ، خیبر پختونخواسے ایک سینیٹر ہمیں دھوکا دیگا، لندن میں بہت بڑی انویسٹی گیشن چل رہی ہے جس میں عمران خان کا بہت بڑا اسکینڈل آرہا ہے، خورشید شاہ نے حفیظ شیخ کا تحفہ دیا، اس وقت بھارت کے ساتھ تجارت کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ جیل میں ہوں ، ویسے بھی چار دیواری میں رہنے کی عادت ہے، الحمد اللہ قیدمیں وقت ٹھیک گزر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ”جیونیوز“ کے سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ ہاؤس لایا گیا ہے، اُنہوں نے بتایا کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن ہوا تو خیبر پختونخوا سے پیپلزپارٹی کا ایک سینیٹر ساتھ چھوڑ سکتا ہے، پارلیمنٹ میں حساب کتاب بند کرنے کے حوالے سے جو بیان دیا اس کا مقصد یہ نہیں تھا کہ میرا حساب کتاب بند کردو، مقصد تھا دوسروں کا حساب کتاب بند کرو۔ کیا آصف علی زرداری نیب کے ساتھ پلی بارگین پر راضی ہوگئے ہیں، آصف زرداری نے اپنی درخواست ضمانت واپس کیوں لی، پیپلزپارٹی کے دور میں حفیظ شیخ کو وزیرخزانہ کس نے بنوایا تھا، کیا فالودے والے کا پتہ چلا یا نہیں، گرفتاری کا زرداری کوفائدہ ہوگا یا نقصان اور بلاول نے شادی کیلئے ہاں تو کردی لیکن شادی کب ہوگی؟۔ اِن تمام موضوعات پر آصف زرداری سے تفصیلی اور اہم گفتگو ہوگی۔ آصف علی زرداری کا خصوصی انٹرویو ناظرین پیر کی شب 8 بجکر5 منٹ پر کیپٹل ٹاک میں دیکھ سکیں گے۔